روزہ صرف بھوکا پیاسا رہنے کا نام نہیں


تحریر عابد حسین


روزہ اسلام کا بنیادی رکن ہے ، ارشاد ہوتا ہے ” کہ اے اہل ایمان تم پر روزے فرض کر دئیے گئے ہیں جیسے تمہارے سے پہلی امتوں پر کئے گئے ” روزہ صرف ہمارے پیارے نبی ﷺؑ کی امت پر ہی فرض نہیں ہوا، بلکہ دیگر وہ قومیں جو اہل کتاب ہیں ان پر بھی فرض کئے گئے تاہم ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم پیارے نبی ﷺ کے امتی ہیں، اس لئے ہم پر اللہ پاک کی خاص مہر بانی ہے کہ ہم پر بھی روزے فرض کئے گئے۔
ماہ مبارک رمضان کا آغاز ہوتے ہی تمام مسلمان روزے رکھنا شروع کرتے ہیں- سال میں ایک مہینا اللہ تعالی اپنے بندوں کو موقع دیتا ہے کہ وہ اپنے پرانے تمام بری عادتوں کو چھوڑ کر راہ راست پر آئے. اور یہ مہینا رمضان کا مہنیا ہے. روزہ صرف بھوکا پیاسا رہنے کا نام نہیں، روزے کے کچھ تقاضے، کچھ فرائض بھی ہیں ، جی ہاں روزہ جو برائی سے بھی بچاتا ہے ، روزے کی حالت میں جھوٹ بولنا منع ہے ، روزہ تو نظر کا بھی ہے اور زبان کا بھی ، روزہ ہمیں درس دیتا ہے برے کاموں سے بچنے کا اور اگر ہم روزہ رکھ کر نماز نہ پڑھیں، برے کام کریں جھوٹ بولیں ،گالیاں نکالیں، لڑائی جھگڑا کریں تو ایسی صورت میں روزہ نہیں ہوتا. گویا اس پورے مہینے میں ایک ٹریننگ ہوتا ہے ، تیس دن بعد انسان تمام برے کاموں سے بچنے کی ٹریننگ حاصل کرتا ہے تاکہ اس کے بعد گناہ سے بچ سکےِ.
روزے کی حالت میں کسی بھی برے کام سے پرہیز کریں کیونکہ روزہ اللہ پاک کی طرف سے اپنے بندے کا امتحان بھی ہے اور سب سے بڑی خوشی تو یہ ہے کہ ماہ رمضان المبارک کے بعد ہم مسلمانوں کو عید الفطر کا تحفہ بھی دیا گیا ، جی ہاں عید الفطر اللہ پاک کی طرف سے روزہ داروں کے لئے انعام ہی ہے جو سارا رمضان نیک نیتی سے محض اپنے پروردگار کی خوشنودی کے لئے روزہ رکھتے ہیں، آپ سب جانتے ہیں کہ عید کے دن ہم مسلمان آپس میں گلے ملتے ہیں۔ اب ایک بار پھر ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہو چکا ہے، موسم بھی گرم ہے۔ تاہم ہمیں امید ہے کہ ہمارے پیارے دوست اپنے رب کی خوشنودی کے لئے نہ صرف روزے رکھیں گے بلکہ روزے کے دوران روزے کے فرائض بھی بخوبی ادا کریں گے تاکہ ہمارا رب پاک ہم پر مزید مہربان ہو اور ہم پر اپنی رحمتوں کی بارش نازل فرما ئے، آمین ثم آمین ۔
ہمیں شکر کرنا چاہیئے کہ اللہ تعالی ہمیں کسی نا کسی بہانے برائی سے بچنے کا رستہ فراہم کرتا ہے اور روزہ بھی انہی میں سے ایک ہے. اس ماہ مبارک رمضان کو ایک نعمت سمجھ کر بھلائی کے رستے پر چلنے کی کوشش کریں تاکہ دونوں جہاں میں کامیابی حاصل کر سکے.