رمضان اور ہماری ذمہ داریاں


تحریر محمد عرفان انچن


رمضان اسلامی کیلینڈر کا نواں مہینہ ہے عام طور پر رمضان کو ‘شہر اللہ’ یعنی اللہ کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے اور اسی ماہ میں اللہ تبارک و تعالی نے قرآن کریم بھی نازل فرمایا اور روزہ بھی فرض کر دیا۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
يا ايهاالذين امنو كتب عليكم الصيام کما کتب علی الذین من قبلیکم لعلکم تتقون
ترجمہ۔
اے ایمان والو تم پر روزے فرض کر دیے گئے جس طرح تم سے پہلے انبیاء کے پیروکاروں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم میں تقوئ کی صفت پیدا ہو۔

ماہ صیام کا تقدس

ماہ صیام نہایت مقدس مہینہ ہے جس کا تقدس اور حرمت مسلمانوں پر فرض ہے۔ اس مہینے میں مسلمان جتنی رحمت،برکت اور فضیلت سمیٹنا چاہے سمیٹ سکتے ہیں۔
ماہ رمضان تین عشروں پر مشتمل ہے عشرہ رحمت،عشرہ مغفرت اور عشرہ نجات ہے۔
افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے آجکل کے دور میں روزہ برائے نام رکھتے ہیں لوگ رمضان جیسے عظیم مہینے میں بھی برے کاموں سے باز نہیں آتے روزہ تو رکھتے ہیں لیکن فعل غیر اسلامی اور غیر شرعی کرتے ہیں جھوٹ بولنا،چغل خوری ، غیبت، بغض، حسد، کینہ اور دوسرے گناہوں کا رمضان میں زیادہ ارتکاب کرتے ہیں۔
بلخصوص نوجوان نسل رمضان المبارک میں وقت گزاری کے لئے ٹی وی،ڈرامے اور فلمیں دیکھنے میں لگے رہتے ہیں۔جبکہ رمضان عبادات،ریاضات اور اخلاقیات کا درس دیتا ہے۔

رمضان کی تعلیم
رمضان ہمیں قرب الہی کا درس دیتا ہے لیکن ہم اس سے دور بھاگنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔
رسول اللہ (ص) کا ارشاد ہے
”رمضان کی پہلی رات کو شیطان کو قید کر دیا جاتا ہے اور مضبوطی سے باندھ دیا جاتا ہے” جبکہ آجکل کے مسلمان رمضان میں شیطانی احکامات کو بروئے کار لانے میں پیش پیش ہوتے ہیں۔
(اللہ ہم سب کو اس بابرکت مہینے میں گناہوں سے بچنے اور زیادہ سے زیادہ عبادات و ریاضات کرنے اور شریعت محمدی پر چلنے کی توفیق عطا فرما۔
آمین!