ارکان نماز


ارکان نماز
۳۔ قیام

قیام ارکان میں سے ہے اور قدرت ہو تو فرض نمازوں میں واجب ہے۔ یہ بڑے واجب ارکا ن میں سے ہے۔

قیام کی مختلف صورتیں

کھڑا ہونے سے عاجز شخص کیلئے سہارے سے کھڑا ہونا یا بیٹھ کر نماز پڑھنا رکوع کرنااور سجدہ کرنا جائز ہے۔ اگر کوئی شخص رکوع اور سجدہ نہیں کرسکتا تودونوں کیلئے اشارہ سے کام لے ۔ بیٹھنے سے عاجز ہو تو دائیں کروٹ قبلہ رو ہو کر یا پیٹھ کے بل لیٹ کر دونوں پیر قبلہ کی طرف پھیلا کر دونوں کواشارے سے اداکرے۔ یہ بھی مشکل ہو تو جو آسان لگے۔ اشارہ سر، دونوں آنکھ ، آبروؤں اور دل سے ہوگا۔ ان تمام صورتوں میں قیام ضروری ہے۔ کمر خمیدہ کا قیام رکوع کی طرح ہو تو اس کیلئے کافی ہے۔ جو شخص رکوع اور سجود کی قدرت نہیں رکھتا اس پر قیام لازم نہیں، اسے اختیار ہے کہ کھڑ ا ہوکرنماز پڑ ھے یا بیٹھ کر۔
تکلیف دہ مرض یا درد والی بیماریوں کے بڑھنے سے بیٹھنے اورحضورقلب سے عاجز شخص کو اشارے سے نماز پڑھنے یا تا خیر سے کام لینے میں اختیار ہے یہاں تک کہ اسے بیٹھنے یا کھڑا ہونے کی قدرت حاصل ہو۔ تاہم مذکورہ تمام حالات میںسے کسی حالت میں اس نے نماز پڑھ لی تو ادا یا قضا کے طور پر دہرانا واجب نہیںاگر اعادہ کیا جائے تو افضل صورت ہے۔
قیام کے قائم مقام قعود کیلئے چار زانو ہوکر بیٹھنابہترہے۔ اگر آسانی ہوورنہ جو صورت آسان لگے ۔نمازکا بعض حصہ بیٹھ کر اور بعض کھڑ ے ہو کر ادا کرنا جائز ہے۔ اگر طاقت میں کمی یا اضافے کی وجہ سے طاقتور آدمی کھڑ ا ہونے سے عاجز آجائے یا عاجز آدمی طاقتور ہوجائے تو ان صورتوں میں نماز کو دہراناضروری نہیں۔ نفل نمازوں میں قیام اور قعود کی طاقت ہوتے ہو ئے بھی بیٹھ کر یالیٹ کر پڑھناجائزہے۔