نماز توڑنےکا مسئلہ


نماز توڑنےکا مسئلہ
کسی بڑی مجبوری کے بغیر نماز توڑنا حرام ہے ۔ اپنے آپ کو یا کسی دوسرے کو نقصان مثلاً کسی انسان اور قیمتی جانورکو ہلاکت یا غرق ،جلنے یا درندوں یا دشمن وغیرہ سے بچانا ہو جبکہ دیگر غافل ہوں اور نمازی اس سے آگاہ ہو اور تاخیر کی گنجائش نہ ہوتو نماز توڑنا واجب ہے۔ ایسے موقع پر نماز کیلئے وقت کی کشادگی اور تنگی برابر ہے۔ وقت میں کشادگی ہو تو قرض کی ادائیگی ، ظلم کا مال اور امانتوں کی واپسی کیلئے نماز توڑنا جائز ہے۔
اگر نماز کی رکعتوںکو کنکروں یا ہاتھوں کی انگلیوں کے جوڑوں ، زمین یا دیوار پر لکیر کھینچ کر گنتی کرے یا اپنا عمامہ ٹھیک کرے چاہے تین گرہ ہی کیوں نہ ہو ںیا نماز سے توجہ ہٹانے والی کسی چیز کو زیادہ کام کئے بغیر ہٹائے تو کوئی حرج نہیں۔