معدنیات پر زکوٰۃ


معدنیات پر زکوٰۃ
معدنیات میں سونا اور چاندی پر زکوٰۃ واجب ہے۔ ان دونوں پر زکوٰۃ نصاب کی تکمیل اور سال گزرنے کے بعد ہی واجب ہوجاتی ہے۔
۱۔ سونے پر زکوٰۃ
سونے کانصاب یہ ہے کہ یہ بیس دیناروںکو پہنچ جائے جب اس مقدار کوپہنچ جائے اور اسی پر سال گزرجائے تو ربع عشر زکوٰۃ واجب ہے اور یہ نصف دینار ہے اور جب مقدا ر اس نصاب سے زائدہو جائے توہر چار دینار پردو قیراط یعنی چالیسواں حصہ واجب ہے(۲؎ )اور مقدار جب تک چار دینار سے کم ہوتو اس وقت تک کوئی زکوٰۃواجب نہیں۔

۲۔ چاندی پر زکوٰۃ
چاندی کانصاب دوسو درہم تک پہنچنا ہے اورجب یہ دوسو درہم ہوجائے اوراس پر سال گزر جائے تو اس پر بھی چالیسواں حصہ زکوٰۃ واجب ہے یعنی پانچ درہم۔ دس درہم کاوزن سات مثقا ل کے برابرہے ،نصاب کے بعد تعداد بڑھنے کی صورت میںہرچالیس درہم پر ایک درہم زکوٰۃواجب ہوگی اور اگر چالیس سے کم ہوتوواجب نہیںہے۔ زیورات سونے کے ہوں یا چاندی کے کوئی زکوٰۃ نہیں اور زیور کسی کو عاریۃً دینا زکوٰۃ استحبابی کے قائم مقام ہوگا۔

تمام قیمتی جواہرات مثلاًموتی، یاقوت وغیرہ پرکوئی زکوٰۃ نہیں۔مردوں کیلئے ماسوائے جنگ کے سونے کے زیورات استعمال کرناحرام ہے کیونکہ جنگجوئوںکیلئے سونا، چاندی اور دیگر جواہرات سے مزین کپڑوں اور اسلحوں کا استعمال ریشمی کپڑا پہننے کی طرح جائز ہے ۔