ایجاب و قبول کا مسئلہ


ایجاب و قبول کا مسئلہ
نکاح ایجاب اور قبول سے منعقد ہوجاتاہے۔ یہ دونوں میاں بیوی کی رضا پر دلالت کرنیوالے الفاظ ہیں۔ دونوں کے بہترین الفاظ نکاح ،تزوّج، انکاح ،تزویج ہیں اگر دونوں کی رضا پر دلالت کرنیوالاکوئی اور لفظ ہو مثلاًتمتع ،تملیک ہبہ، صدقہ یا ان الفاظ کےمعنی اداکرنیوالےالفاظ جو عربی، فارسی ترکی، ہندی،پہلوی اور کسی بھی زبان کے ہوں، سب درست ہیں۔ تاہم اجارہ اور اعارہ جیسے الفاظ ایجاب وقبول کو توڑنے والے الفاظ ہیں۔دونوں میں سے ہر ایک کو دوسرے پرمقدم کرنا ، استفہام اور امر کیساتھ ماضی یامستقبل کا صیغہ التماس کیساتھ استعمال بھی روا ہےتاہم ماضی کاصیغہ استعمال کرنا یقینی ہونے کے باعث زیادہ بہتر ہے۔

مکروہ خواستگاری
کسی مسلمان کی خواستگاری قبو ل ہونے کے بعد اس رشتے کیلئے پیغام بھیجنامکروہ ہے بشرطیکہ وہ کفو ہو اور فسخ نکاح کا سبب بننے والے عیوب سے پاک ہو ‘فاسق نہ ہو اورنماز میںکاہلی نہ کرتا ہو ۔