جھوٹی تہمت کی سزا


جھوٹی تہمت کی سزا

اگر کوئی شخص اپنی بیوی پر زنا کا الزام لگادے تو اس کو ۸۰ کوڑے کی حد قذف کی سزا واجب ہےبشرطیکہ اس کے پاس چار گواہ موجو د نہ ہو ں ۔

لعان کیا ہے ؟
اگر اس نے لعان کیا تو حد ساقط ہو جائیگی۔ لعان یہ ہے کہ وہ حاکم کے پا س عام لوگوں کی موجودگی میں کھڑا ہو جائے جبکہ اسکی بیوی بھی اسکے سامنے موجو د ہو اوراگر کوئی بچہ ہو تو وہ بھی اسکی گود میں ہو اور وہ شخص یو ں کہے ۔کہ’’میں اللہ کی یا عظیم اللہ کی قسم کھا تا ہوں ، قسم کےساتھ لفظ شہادت ضرور ی ہے ، کہ میں تم پر بد کاری کے الزام اور اس بچے سے انکار میں سچا ہوں‘‘۔یہ چار دفعہ دہرائے او ر پانچویں بار کہے کہ اگر میں تم پر الزام لگانے اور اس بچے کے انکار میں جھوٹا ہوں تو مجھ پر اللہ کی لعنت ہو۔ اگر عورت شوہر کا الزام تسلیم کرے تو اس کو سنگساری واجب ہے۔

اگر وہ چار مرتبہ یہ کہہ کر لعان کرے کہ میں عظیم اللہ یا اللہ کی قسم کھاتی ہوں یااسی طرح کی دوسری قسم، کہ مجھ پربدکاری کے الزام اور بچے کےانکار میں وہ جھوٹ پر ہے۔ پانچویں دفعہ یو ں کہے ’’اگر شوہر مجھ پر الزام اور میرے بچے سے انکار کرنے میں سچوں میں سے ہو تو مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو ‘‘ تو عورت سے سنگساری کی سزا ساقط ہو جائے گی ۔

مستحب ہے کہ حاکم دونوں کو لعان سے پہلے اسکی عظمت کے بارے میں بتائے اور دونوں کو خوف دلائے اگر دونوں پشیمان نہ ہوں اور لعان پر اصرار کرتے ہوں تو حاکم دونوں کو لعان کے الفاظ بتا دے ۔عربی زبان میں ہو یا عجمی یا ترکی یا پہلوی جو ان دونوں کے حال اور زبان کے موافق ہوں ۔

مناسب یہ ہے کہ لعان بابرکت مقامات پہ ہو مثلاً جامع مسجد، متبرک مزارات مثلا انبیا ء ؑ اور اولیائے عظام ؒ کے مزارات تاکہ دونوں کے دلوں میںرعب اور ڈرپید اہو جائے اور جھوٹ اور الزام تراشی سے باز آجائیں۔ اگر دونوں لعان سے باز نہ آئیں اور مذکورہ طریقے پر لعا ن کریں تو حاکم دونوں میں علیحدگی کر دے کیو نکہ اب خاتون ہمیشہ کیلئے اس پر حرام ہوگئی۔