{۱۶} بَابُ الْمُکَاتَبَۃِ مکاتبہ کا بیان


مکاتب وہ غلام جس سے اس کا مالک کہے کہ جب بھی تم مجھے سودرہم یا جو وہ مقرر کرے اس سے کم یا زیا دہ ہو دیدو، تو تم آزاد ہو۔ غلام اسےمعینہ مدت یا غیر معینہ مدت کیلئے قبول کرے پس جب بھی وہ یہ رقم ادا کرےوہ آزاد ہو جائیگا مکاتب اگرکنیز ہو اور وہ ایک درہم ادا کردے تو اس کیساتھ جنسی تعلق جا ئز نہیں کیونکہ قبول کردہ میں اس رقم کی ادائیگی کیساتھ اسکا اتنا ہی حصہ آزاد ہوجاتا ہے ۔پس اس میں غلامی اور آزادی دونوں جمع ہوگئیں ۔چنانچہ جو مکمل کنیز نہ ہو اس کے مالک کو اس کیساتھ آزادی کی آمیزش کی وجہ سے وطی اور غلامی کی وجہ سے نکاح جائز نہیں ۔ چنانچہ لو نڈی کے ذمے پوری رقم کی ادائیگی کے بعد مالک کیلئے اس عورت سے نکاح جائز ہو گا۔ تاہم غلامی یا آزادی کی آمیزش کے دوران مالک کی اجازت کے ساتھ کسی اور سے نکاح جائز ہے۔
عقد مکاتبہ کیلئے اگر مالک کوئی وقت معین نہ کرے تو مکاتَب کی عمر کے آخر تک مقررہ رقم کی ادائیگی جا ئز ہے اور اگر مالک کوئی وقت معین کی قید لگائے اور مکا تب اسے ادا نہ کی اور وہ اس سے قاصر رہے تو مالک کو اسے دوبارہ غلامی میں لینے کا اختیار ہے۔ لیکن مالک کیلئے مستحب ہے کہ مکاتبت کے طلبگار مملکوک کیساتھ مکاتبہ کرنے کا معاملہ کرے لیکن اس کیلئے غلام یا کنیز کی قیمت سے زیا دہ وصول کرنا مکر وہ ہے ۔مالک کیلئے اپنے واجب یا مسنون صدقات سے اسکی مدد کرنا بھی مستحب ہے۔

ام ولد کا مسئلہ

اگر کنیز مالک سے اسکی ملکیت میں حاملہ ہوئی ہو تو اس کا ام ولد ہونا ثابت ہوگا۔ اگر اسکی ملکیت میں (حاملہ) نہ ہوئی ہو تو ام ولد نہیں اور بچے کی ولادت یا اسکی موت سے نہیں بلکہ وہ اپنے بچے کے حصے میں آزاد ہوگی اور اسکے والد کی زندگی میں وہ قابل فروخت ہوگی۔ اگر وہ اسکے والد کے بعد بھی زندہ رہی تو وہ بیٹے کی وراثت یا اس کیلئے مالک کی وصیت کردہ ایک تہائی مال سے آزاد ہو جائیگی۔ اگر کو ئی وصیت نہ ہو تو اپنے بیٹے کی وراثت سے آزاد ہو جائے گی ۔

سرپرستی کا مسئلہ
معتق، مکاتب ،مدبر اور ام ولد کی سر پرستی ان کے باپ کے بعد ان کے آقاؤں اور آقائوں کی اولاد کو حاصل ہوتی ہے۔