خریدو فروخت کی ممنوع صورتیں


بیع حبل حبلہ
اللہ کے رسول ﷺنے بیع حبل حبلہ سے منع فرمایا ہے۔ یعنی اونٹ کے بچے کی پیدائش تک اداکی جانے والی قیمت کے عوض کسی چیز کو فروخت کرنا۔

بیع مجر
بیع مجر ‘یعنی مادہ کے رحم میں موجود جنین کی فروخت

بیع ملاقیح
بیع ملاقیح: ماوئوں کے پیٹ کے بچوں کی فروخت

بیع عسب فحل
بیع عسب فحل: جانوروںکے نطفے کی خریدوفروخت

بیع مضامین
بیع مضامین: صلب میںموجو دنطفے کی خریدوفروخت

بیع ملامسہ
بیع ملامسہ :یعنی کسی سا مان کومشاہدے کے بجائے چھو کرفروخت کرنا۔

بیع منابذہ
بیع منابذہ: یعنی خریدار کہے کہ اگرتم فلان چیز کو میری طرف پھینک دے تومیںاسکو سو یا اتنی رقم میں خریدلوں گا۔

بیع حصات
یعنی فروخت کنندہ کہے کہ تم اس کنکر کو ماروجس کپڑے پربھی وہ لگے وہ کپڑا اتنی قیمت میں تمہاراہو ا۔ زمانہ جاہلیت میں اسی طرح خرید وفروخت ہوا کرتی تھی۔ اسی وجہ سے رسول خدا ﷺنے ان سب کو باطل قرار دیا۔

رسول اللہ ﷺنے فرمایاکہ’’تم میں سے بعض دوسروں کے خلاف خریدو فروخت نہ کریں۔ اس فرمان کامطلب یہ ہے کہ کوئی خریدارسے مدت اختیار میں یہ نہ کہے کہ میں تمہیں یہی سامان کم قیمت میںیا اسی قیمت میں اچھی چیز بیچتا ہوں ۔ نہ ہی فروخت کنندہ سے اسی مدت اختیار میںکہے کہ میںاسکی قیمت زیادہ دونگا ۔
بیع تلجئہ (۱) باطل ہے ۔یعنی کسی ظالم کے خوف سے کسی چیز کو بیچے بغیر اس کے سودے کا باہمی اعتراف کرنا ۔ اس تلجئہ سے خریدوفروخت لازم نہیںہوجاتی ‘تاہم نقصان کو دور کرنے کیلئے تلجئہ کامعاملہ درست بلکہ واجب ہے۔

(۱) بیع تلجئہ سے مراد کسی ظلم سے بچائو کیلئے فروخت کا بہانہ بنانا ہے۔ )

ذخیرہ اندوزی کرنا
ذخیرہ اندوزی مکروہ ہے غلہ جات کی ذخیرہ اندوزی حرام ہے ۔اس کی صورت یہ ہے کہ خوراک کی اشیاء مثلاً گندم‘جواور دیگر ضروری غذائی اشیاء قیمتیں بڑھانے کیلئے روک لے۔