ایران: عالمی وحدت اسلامی کانفرنس ‘علامہ سکندر حسین کی نوربخشیت کی بہترین ترجمانی


17/12/2018

 گزشتہ دنوں حکومت جمہوری اسلامی ایران کے زیر اہتمام دارالحکومت تہران میں ۳۲ ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس ہوئی۔ جس میں ۳۰۰ ملکی اور غیر ملکی مہمانوں اور اہم شخصیات سے شرکت کی۔  اس سال کانفرنس میں مسلک صوفیہ امامیہ نوربخشیہ کی نمائندگی پرنسپل جامعہ اسلامیہ صوفیہ امامیہ نوربخشیہ محمود آباد کراچی علامہ شیخ سکندر حسین نے کی جنہوں نے حکومت ایران کی دعوت پر کانفرنس میں شرکت کی۔

 علامہ شیخ سکندر حسین، سلسلہ جیلانی کردستان ترکی کے نمائندہ صلاح الدین قندوزی کے ساتھ عالمی بیداری امت و محبان اہلبیت کانفرنس کے موقع پر

علامہ شیخ سکندر حسین، سلسلہ جیلانی کردستان ترکی کے نمائندہ صلاح الدین قندوزی کے ساتھ عالمی بیداری امت و محبان اہلبیت کانفرنس کے موقع پر

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ سکندر حسین نے مسلک صوفیہ امامیہ نوربخشیہ کا جامع تعارف پیش کیا اور واضح کیا کہ مسلک نوربخشیہ عالم اسلام کا ایک اتحاد بین المسلمین کا داعی مسلک ہے۔  انہوں نے مسلک کے عقائد و عملیات میں عالم اسلام میں موجود اختلافات اور شاہ سید محمد نوربخشؒ اور امیر کبیر سید علی ہمدانیؒ کی امن و اتحاد پر مبنی تعلیمات کا احاطہ کیا۔

پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلسلہ نوربخشیہ کا اہم امتیاز ائمہ معصومین علیہم السلام سے متمسک ہونا اور تصوف میں سلسلہ ذہب کے پیران پیر کے سلسلے کو ماننا ہے ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں حضرت شاہ سید محمد نوربخش رحمۃ اللہ علیہ پر دعویٰ مہدویت کے الزام کو دلائل سے رد کیا اور سلسلہ اسماعیلیہ اور سلسلہ ذہب نوربخشیہ کا فرق بھی واضح کیا ۔ فقہ احوط سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عقائد نوربخشیہ، اصول عقائد اور امیر کبیر سید علی ہمدانی ؒ کی تعلیمات پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان اشعار کے ساتھ تقریر مکمل کر لی۔
نہ من سنی نہ شیعہ ورافضی ہستم
کہ من خادم قمبر مولائی ہستم
ترجمہ : میں نہ شیعہ ،نہ سنی اور نہیں ہی رافضی ہوں ،بلکہ میں اس مولا (علی علیہ السلام ) کو ماننے والا ہوں جس کا خادم قنبر تھا۔
دوسری نشست میں خطاب کا موضوع ’’ دشمن پر کیسے غالب آسکتے ہیں؟ ‘‘ تھا ۔ اس نشست میں میں تزکیہ نفس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اسلام اور تمام مسلمانوں کا سب سے مشکل ترین مسئلہ نفس امارہ کی پیروی کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حوزہ علمیہ قم و نجف ، جامعہ الازہر مصر اور دیگر ممالک میں موجود عالم اسلام کے مدارس میں ایک اہم شعبہ جہاد اکبر یعنی تزکیہ نفس پر ہوناچاہیے تا کہ ہم اندرونی اور باطنی دشمن پر غالب آجائیں اسی طرح ہی بیرونی اور ظاہر دشمن پر فتح ممکن ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ اس عظیم معنوی طاقت جہاد اکبر سے استفادہ کرتے ہوئے ہم اسلام کے لئے عظیم خدمات سرانجام دے سکتے ہیں اور معنویات کی دنیا پر کنٹرول حاصل کرکے فضاؤں کو تسخیر اور بعد مکانی کو چشم زدن میں قریب کرسکتے ہیں۔

Iran conference muslim unity

عالمی بیداری امت کانفرنس ۲۰۱۸ ء کے موقع پر علامہ شیخ سکندر حسین مولانا منظور حسین خطیب جامع مسجد اہلسنت بمبئی ہندوستان اور درگاہ خواجہ اجمیر شریف کے نائب صدر سید بابر اشرف کے ساتھ

 عالمی بیدارئ امت کانفرنس ۲۰۱۸ء کے موقع پر علامہ شیخ سکندر حسین سلسلۂ قادریہ کردستان عراق کے نمائندہ بزنجی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے

عالمی بیدارئ امت کانفرنس ۲۰۱۸ء کے موقع پر علامہ شیخ سکندر حسین سلسلۂ قادریہ کردستان عراق کے نمائندہ بزنجی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے

علامہ سکندر حسین سید بابر اشرف نائب صدر درگاہ خواجہ اجمیر شریف

علامہ سکندر حسین سید بابر اشرف نائب صدر درگاہ خواجہ اجمیر شریف ہندوستان کے ساتھ

کانفرنس سے خطاب کے علاوہ انہوں نے سلسلہ چشتیہ روس کے نمائندوں ، سلسلہ جیلانی کردستان ترکی کے نمائندہ صلاح الدین قندوزی ،خطیب جامع مسجد اہلسنت بمبئی ہندوستان  مولانا منظور حسین اور درگاہ خواجہ اجمیر شریف کے نائب صدر سید بابر اشرف ، سلسلۂ نقشبندیہ کردستان ایران کے نمائندہ آقای دیلمی اور سلسلۂ قادریہ کردستان عراق کے نمائندہ بزنجی سے بھی مفید ملاقاتیں کیں اور مسلک نوربخشیہ کے کردار اور تشخص کے حوالے سے تبادلہخیال کیا ۔


دیگر تحریریں