روضہ رسول ؐ کی زیارت


روضہ رسول ؐ کی زیارت

وَیَسْتَحِبُّ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الْحَجِّ زِیَارَۃُ قَبْرِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلّٰی اللّٰہ عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِیْنَہِ وَھِیَ حَرَمٌ اَیْضًا وَیَسْتَحِبُّ اَنْ لَّایَقْطَعَ شَجَرَھَا وَلَاحَشِیْشَھَا وَلَایَقْتُلَ صَیْدَھَا وَیَسْتَحِبُّ الْغُسْلُ وَقْتَ دُخُوْلِھَا وَلُبْسَ اَنْظَفِ ثِیَابِہِ وَاَنْ یَّدْخُلَ الْمَسْجِدَ مُتَوَضِّعًا مُتَضَرِّعًا۔ وَاَنْ یَّقُوْلَ عِنْدَ الدُّخُوْلِ بِسْمِ اللّٰہِ وَبِاللّٰہِ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلّٰی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ رَبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطَانًا نَصِیْرًا۔
وَیُصَلِّیْ رَکْعَتَیْنِ عِنْدَ الْمِنْبَرِ وَیَقْصِدُ تُرْبَتَہٗ وَیَقِفُ بَیْنَ یَدَیْہِ وَظَھْرُہٗ اِلٰی الْقِبْلَۃِ وَیَقُوْلُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللّٰہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَیْرَ خَلْقِ اللّٰہِ وَاِنْ اَوْصٰی لَہٗ اَحَدٌ بِالسَّلَامِ یَقُوْلُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ مِنْ فَلَانِ ثُمَّ یَدْعُوْ بِمَا شَائَ وَیُلَازِمُ حَضْرَتَہٗ مَادَامَ فِی الْمَدِیْنَۃِ وَیَتَصَدَّقُ مَا اَمْکَنَ۔

حج سے فراغت کے بعد مدینہ منور ہ میں روضہ رسول اللہﷺکی زیارت سنت ہے مدینہ منورہ بھی حرم ہے۔ مسنون طریقہ یہ ہے کہ مدینہ میں کسی درخت اور گھاس کو نہ کاٹے نہ ہی کسی شکار کو مار ڈالے ۔ مدینہ منورہ میںداخل ہوتے وقت غسل کرنااور پاک وصاف کپڑا پہننا سنت ہے۔ مسجد نبوی میں نہایت انکساری اور گڑ گڑاتے ہوئے داخل ہونا چاہئے۔ ۱؎مسجد میں داخل ہوتے ہو ئے یوں پڑھے ،’’اللہ کے نام سے اور اللہ ہی کی توفیق سے اللہ کے رسول ﷺ پر سلام ہو۔ اے اللہ! میرے گناہوں کو بخش دے ، میرے لیے رحمت کے دروازے کھول دے ۔ اے اللہ ! مجھے سچائی کے گھر میںداخل فرما اور سچائی ہی کے راستے سے مجھے باہر نکال اور میرے لیے اپنی رحمت سے خصوصی مد د گار عطافرما ۔
پھر منبر رسول ﷺکے قریب دو رکعت نماز پڑھے ۔ تربت پاک کی طرف جائے اور سامنے کھڑا ہو جائےاور پیٹھ قبلہ کی طرف ہو اور یوں سلام بھیجے۔’’اے اللہ کے رسول ﷺآپ پر سلام ہو ،اے اللہ کے حبیب ﷺآپ پر سلام ہو اے اللہ کے نبی ﷺ آپ پر سلام ہو ۔اے مخلوقات میں سب سے بہتر ہستی آپ ؐ پر سلام ہو ‘‘۔ اگر کسی نے سلام پہنچانے کی درخواست کی ہوتو یوں کہے ۔ فلاںکی طرف سے آپ پرسلام ہو ۔پھر جو چاہے دعا مانگے اور جب تک مدینہ میں مقیم رہے حضور ﷺکی زیارت کو لازم رکھے اور جتنا ممکن ہو سکے صدقہ کرے۔