ارکان نماز. سلام


۸۔ سلام
ارکان میں سےسلام ہے۔ یہ بڑے واجب ارکان میں سے ہے۔نماز کے اختتام اوراس سے باہر نکلتے وقت ایک بار واجب ہے۔ دائیں جانب سلام پھیرتے وقت ان الفاظ میں کہے اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِوَ بَرَکَاتُہُ اوربا ئیں جانب منہ پھیر تے ہوئے یوںپڑھے اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَ عَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ۔
اگر بغیر الف لام کے سلام علیکم یا سلام علینا بھی پڑھ لے تو بھی جائز ہے ۔اگر دائیں یا بائیں سلام پھیرتے وقت دونوں صیغوں میں سے کسی ایک پر اکتفا ءکرے تو بھی جائز ہے۔

سلام کی سنتیں
(۱) سلام کا دوبار پھیرنا سنت ہے ۔ (۲)جماعت کی صورت میں تاکید ہے۔ (۳) ترتیب ، یعنی دائیں کو بائیں پر مقدم رکھنا۔ سلام میں ادب یہ ہے کہ گردن پھیرنے میں جاہلوںکی طرح افراط وتفریط سے کام نہ لے اور درمیانی صورت کی رعایت کرے۔ چنانچہ مناسب ہے کہ گردن میںطوق لگے آدمی کی طرح سر کو اوپر اٹھائے اورنہ ہی اس طرح گردن موڑے کہ مریض کی طرح تکلیف پید ا ہورہی ہو۔