جمعہ کی شرائط


جمعہ کی شرائط

۱۔ صفات امامت سے متصف امام

(۱) جمعہ کی کئی شرائط ہیں ان میں سے جملہ صفات کا حامل امام کا ہونا ہے: مرد ہو ،آزادہو ،بالغ ہو ،عقلمند ہو، مسلمان ہو، عادل ہو، علم والا ہو، پر ہیز گا ر ہو، شجاع ہو ،سخی ہو، امت محمدیہ میںاعلیٰ نسب والا ہو یہ صفات امامت کے لئے شرائط و ارکان کی طرح ہیں۔

اگر وہ ان صفات کیساتھ ولی ہو ،مرشد ہو ،کامل ہو،مکمل کرنیوالا ہو ، شریعت طریقت او رحقیقت کے علوم میں مہارت رکھتاہو۔ ولایت کے تمام شعبوں کا مجموعہ ہومثلاً دل کے سات اطوار اور غیبی انوار ،عالم ملکوت کے مکاشفات ،عالم جبروت کے مشاہدات ،عالم لاہوت کی تجلیات کا حامل ہو۔ فنا فی اللہ اور اللہ کیلئے باقی رہنے والا ہو۔ آدم الاولیا ء ( جناب علی ؈) کی طرح اللہ کے جملہ اسماء وصفات کا مظہر ہوتو نور ہی نور ہوگا
(مجتہد علیہ الرحمہ نے واضح فرمایا کہ حضرت علی علیہ السلام امامت کی جملہ صفات سے متصف تھے۔)
اگر ایسا امام نہ ملے تو کم از کم ان صفات کا حامل ہونا چاہئے جو شرائط وارکان کی طرح ہیں۔ اگر ایسا بھی نہ پایا جائے تو کم از کم مسلمان ہو اور مسلمانوں کو نماز سے نہ روکتا ہو۔ یہ تیمم کی طرح ہے۔ جمعہ کی نماز ہر اس شہر اورگائوں میںواجب ہے جہاں باجماعت نماز ممکن ہو۔
پس وہاں جمعہ قائم ہوگا چاہے تعداد میں جتنے بھی لوگ ہوںچاہے امام یا جماعت کیلئے متعین نائب امام سمیت تین یا زائد ہوں، کیونکہ امام جسے مقررنہ کرے وہ فاسق اور ناپاک ہوسکتا ہے ، اسکی نماز باطل ہے یہ بنیاد ہے اگر یہ باطل ہو تو جو چیز بنیاد پر رکھی جائے وہ بھی باطل ہے۔یہ حق ہے اگر چہ فاسقوں کے دلوں کو ان باتوں سے خوشی نہ بھی ملے۔

۲۔ جمعہ کی جگہ

جمعہ قائم کرنے کی جگہ : مثلاً شہر اور گائوں۔ چنانچہ ہمیشہ سفر میںرہنے والے خانہ بدوشوں اور صحرانشینوں کیلئے جمعہ کا وجوب نہیںہے لیکن وہ لوگ جو سال کی مدت میںایک یا دو بار علاقے سے دوسرے علاقے میں منتقل ہوتے رہتے ہیں اور یہ لوگ سردی یا گرمی کیلئے متعدد مکانوں اور عمارتوں کے مالک ہیںایسے لوگوں سے جمعہ کا وجو ب ساقط نہیںہوجاتا۔

۳۔ جمعہ بغیرجماعت جائز نہیں

شرائط میں سے ایک جماعت ہے کیونکہ یہ نماز جماعت کے بغیر جائز نہیں، پس جو شخص جماعت میں حاضر نہ ہو اس کیلئے جمعہ نہیں۔ جس پر جمعہ واجب ہو اسے طلوع آفتاب کے بعد سفر کرنا حرام ہے طلوع صبح صادق کے بعد مکروہ ہےلیکن اگر کسی کام کے فوت ہونے کی مجبوری ہو تو ایسا نہیں۔

۴۔ وقت معین کا ہونا

شرائط میں سے ایک سورج کے ڈھلنے کے ابتدائی سائے سے لیکر اس کا دو گنا ہونے تک ہے۔ اگر تجاوز کر جائے تو جمعہ کا وقت ختم ہوجاتاہے۔

کثیر عمارتوں والی بستی میںجب لوگ جمعہ قائم کریں تو جو شخص اطراف سے جمعہ کی اذان سن لے اس پر اسی جمعہ میںحاضرہونا واجب ہے اگر اس مقدار سے دور ہو تو وہاں ایک اور جمعہ کا قیا م جائز ہے بڑے شہروں میںلوگوںکے ہجوم کے باعث کسی نہر وغیرہ کے فاصلہ کے بغیردو جمعہ یا کئی جمعات کی ادائیگی جائز ہے ۔