جمعہ کے احکام جمعہ اسلام کی بڑی نشانیوں میںسے ہے۔ یہ ہر مسلمان، مرد ،بالغ ،عقلمند، آزاد اور مقیم پر واجب ہے ۔ جمعہ دو خطبوں اور دو رکعت نمازپر مشتمل ہے جو نماز ظہر کے قائم مقام ہے اس کا پہلا وقت زوال سے لیکر ہر چیز کا سایہ اس جیسا ہونے تک ہے۔ اگر دگنا ہوجائے تو بھی جمعہ باطل نہیںہوتا اگر کسی نے امام کو آخری رکعت کے رکوع میںبھی پالیا تو اس نے جمعہ کو پالیا ،اگرچہ اس نے خطبہ نہ بھی سنا ہو۔ پس اس کو چاہیے کہ دونوںرکعت کو جمعہ کے طور پر مکمل کرے اگر امام کے ساتھ اس قدر بھی نہ پاسکے تو اس پر ظہر پڑھنا واجب ہے اگر کسی نے تشہد کو پالیا تو وہ جمعہ کے طور پر پورا کرے اور ظہر کا اعادہ کرنا اس پرواجب ہے۔
جمعہ کب ساقط ہو جاتا ہے ؟ جمعہ کا وجوب بیماری ،اندھا پنی اور لنگڑ ا پن سے ساقط ہوجاتا ہے۔ یہ لوگ اگر جمعہ میںحاضر ہوجائے تو جمعہ ظہر کی جگہ کا فی ہے بڑھاپے کا حکم بیمار جیسا ہے۔ اسی طرح مریض کی تیمارداری،دشمن سے خائف شخص کو جان و مال ،املا ک، چوپائے او ر مویشیوں یا دکانوں اور باغات غرض ہر وہ چیز جس کو چھوڑ دیا جائے تو ضائع ہونے کا اندیشہ ہو ، ان کو بچانے والوں کیلئے جمعہ ساقط ہو جاتا ہے۔ اس لیے ایسا ممکن نہیں کہ تمام اہل شہر جمعہ کیلئے جمع ہوجائیں ،جمعہ جماعت کے بغیر جائز نہیں لہٰذاجس نے جمعہ کی جماعت کو نہ پایا اس پر ظہر واجب ہے ،جس پر جمعہ واجب ہے اس کیلئے جمعہ کی رات یا دن کو کچی بدبو دار چیز مثلاًلہسن اورپیاز وغیرہ کھانا جائز نہیں لیکن اگر اس نےایسی چیز کھالی تو جمعہ میں حاضر ہونا جائز نہیں۔
جمعہ کے مسنون افعال
(۱) تاکیدی سنتوںمیںسے غسل کرناہے ۔اس کا وقت صبح اول سے لے کر زوال تک ہے۔ اگر رات کوغسل واقع ہو جائے تو کافی ہے۔ (۲) ناپسندیدہ بو کو ختم کرنا۔ (۳) ناخن تراشنا۔ (۴) مونچھیں ٹھیک کرنا۔ (۵) سرمونڈنا۔ (۶ )سکون اور وقار کیساتھ جمعہ کیلئے جانا۔ (۷) صفائی کرنا۔ (۸)۔ خوشبو لگانا۔ (۹)صاف ستھراکپڑا پہننا (۱۰) جمعہ کیلئے جلدی کرنا۔ (۱۱) پیدل جمعہ کے لیے جانا بشرطیکہ رکاوٹ نہ ہو مثلاً زیادہ کیچڑ ،راستے کی گندگی اور لمباسفر اگر وہ سفروغیرہ اس پر گراں ہو۔ (۱۲)پہلی صف میں جانے کے لیے جلدی کرنا بشرطیکہ راستہ ہجوم سے خالی ہو۔ ہجوم کی صور ت میں مکروہ ہے۔ جمعہ مساجد کے علاوہ کھلے میدان میں عید کیلئے بنائی گئی عید گاہوں میں بھی پڑھناجائز ہے۔