جمع بین الصلاتین کا جواز


جمع بین الصلاتین کا جواز
قصر کے بغیر نمازوں کو جمع کرکے پڑھنا کئی مواقع پر جائز ہے مثلاً بیماری ،بارش ،کیچڑاور ضروری کاموں، دور یا قریب کا سفر وغیرہ۔ قصر کرنیوالاکسی مکمل نماز پڑھنے والے کی اقتداء کرے تو پوری نماز پڑھنا جا ئز ہے اور قصر کرنا بھی اور امام سے پہلے اپنی دو رکعتوں کے آخر میں سلام پھیرنا جائز ہے۔ جمع کی صورت میں دونوں کے درمیان کسی نماز ، زیادہ دعاؤں یا زیادہ تلاوت کے ذریعے وقفہ دینا جائز نہیں نہ ہی دونوں کے درمیان گفتگو جائز ہے تاہم اضطراری حالت میں اگر بات نہ کی جائے تو کسی نقصان کا سامنا ہو تو مختصر کلام کرنایادعاؤںمیںایک یا دو الفاظ کہنے میں مضائقہ نہیں۔
اگر جمع بین الصلوتین کرنیوالا سنتوں کی ادائیگی کا ارادہ کرے تو ظہرین سے پہلے اور عشائین کے بعد نوافل پڑھے۔ اگر کوئی قصر جائز ہونیوالے سفر میں نمازوں کو ان کے اوقات میں سنن راتبہ سمیت پڑھنا چاہے ۔ اگر وقت میں گنجائش ہو تو کوئی حرج نہیں۔