حدود کا قیام


حد کا اجر اء امام کی اجا زت سے یا اس کے نائب کی اجازت پر موقوفہے۔ مولیٰ کیلئے اپنے مملوک پر ‘ والد کیلئے اپنی اولاد پر اور شوہر کیلئے اپنی بیوی پر حد قائم کرنا جا ئز ہے بشرطیکہ وہ حدود اور انکے اجرا ءکی شرائط کو جانتے ہوں۔

کوڑے مارنے کی سزا
اگر حد کوڑے کی ہو تو مجرم کے چہر ہ ،سر اور پردہ کے مقامات کو چھوڑ کر جسم کے دیگر حصوں پر پھیلا کر ما را جائے۔ مذکو رہ اعضاء کو کوڑے کی مار سے بچائے اور اگر مجرم مرد ہو تو مضروب کے جسم سے مقام پردہ کے علا وہ دیگر کپڑے اتارے،مرد ہو تو کھڑارہے اگر عورت ہو تو کپڑوں سمیت بیٹھی رہے۔

سنگساری کی سزا
اگر حد سنگساری کی ہو تو مر د کیلئے کمر تک اور عورت کیلئے سینے تک زمین کو کھودے اور چھوٹے پتھروں سے مارے۔ اقرار سے سنگساری پانیوالااگر فرار ہو جائے تو واپس نہیں لایاجائیگا۔ اقرار سے سنگساری میں امام مارنے کی ابتداء کرے اگر گواہی سے سنگساری ہو تو گواہ ابتداء کرے۔ منا سب ہے کہ پتھر مارنیوالا خود ظاہراًنیک کردار ہو اور خود سنگساری کے لائق لوگوںمیں سے نہ ہو۔ زمین کھودنے یا نہ کھودنے کا اختیا ر امام کو حاصل ہے۔

جلاوطنی کی سزا
جس کو جلاوطنی کی سزا لازم ہوئی ہو تو یا وہ شہر معین یا غیر معین ہو اور وہ شہر قصر کی مسافت کی مقدار یا اس سے کم یا زیادہ ہو اس کا اختیار امام یا ان کے مقرر کردہ نائب کو حاصل ہے۔ حدود کے اجر اء کیلئے لوگوں کو حاضر رکھنا مناسب ہے چاہے سزا کوڑوں کی ہو یا سنگساری ہویا دوسری سزا۔

مجنونہ اور کم سن بچی کیساتھ بدفعلی کی سزا
بہرحال دیو انگی اور لڑکپن دونوں حد کے قیا م سے روکتا ہے اگر کوئی عاقل کسی مجنونہ یا کمسنہ کیساتھ زنا کرے تو دونوں پر حد یا سنگساری نہیںہوگی تاہم ان کیساتھ زنا کرنیوالے کو کوڑے اور سنگساری کی سزا دیجائے گی ۔ مجنونہ پر کوئی حد نہیں جبکہ اگر مجبور نہ کیا گیا تو بچی کیساتھ تادیبی کارروائی ہوگی۔

محرم خواتین کیساتھ بدفعلی کی سزا
اگر کوئی اپنی محرم عورت سے زنا کرے مثلاً ماں ،بیٹی، بہن، پھوپھی، خالہ ، بھائی کی بیٹی(بھتیجی)،بہن کی بیٹی (بھانجی) تو اس کوقتل کرنا واجب ہے چاہے وہ زانی شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ۔