قسم کھانے کا کفارہ


قسم کھانے کا کفارہ
کفارہ یمین میں اختیار ہے کہ کھلانے ،کپڑے پہنائے یا کسی غلام کو آزاد کرائے ۔ کھانا کھلا نا اور کپڑ ے پہنانا یہ دونوں دس مسکینوں کیلئے ہے ۔اور اگر وہ حانث تینوں میں کسی ایک پر بھی عمل پر قادر نہ ہو تو اس کے لئے تین دن روزے رکھنا واجب ہے اور جنسی تعلق ہی رجوع ہے بشرطیکہ کوئی ضروری رکاوٹ موجود نہ ہو مثلاً مرض یا دونوں میں لمبا فاصلہ یا ان جیسی دوسری واضح رکا وٹیں۔ اگر ایسا کوئی امر اس کو رجوع سے روکےتو اس کو اپنے دل میں یا زبان سے اظہا ر کے ذریعے رجو ع واجب ہے۔اور وہ کہے ’’میں نے اپنی قسم سے رجوع کر لیا‘‘ کسی بھی زبان میں اس کی ادائیگی جائز ہے ۔اگر وہ قسم کھائے اور چار مہینے سے کم مد ت معین کرے تو یہ ایلاء نہیں۔ ایلاء زمانہ جاہلیت میں ہو ا کرتا تھا اس لئے شریعت نے اس کو روکا ہے۔اگر کوئی غلام آزاد کرانے ،حج یا نماز یا روزہ کی قسم کھا ئی ہو تو اس پر وہ کام جو اس نے اپنے اوپر لازم کیا، ادا کرنا ضروری ہے۔ اگر وہ ایسا کرنے پر قادر نہ ہو تو کفارہ واجب ہے اور اگر ان لازم کردہ کاموں اور کفارہ کی ادائیگی پر قادر نہ ہو تو توبہ اور استغفار کرنا واجب ہے ۔اللہ کے ناموں کے علاوہ کسی نام کی قسم کی صورت میں کفارہ کی استطاعت تک انتظار ضروری نہیں ۔