لواطہ کی حرمت اور اس کی حد


لواطہ کرنیوالااور مفعول دونوں اگر بالغ اور عاقل ہوں تو قتل کر دینا واجب ہے۔ اگر کوئی بالغ ،عاقل یا بچہ کسی بچے یا مجنون کے ساتھ بدفعلی کرے تو عاقل و بالغ کو قتل کرنا اور بچے کیساتھ تادیبی کارروائی واجب ہےجبکہ مجنون پر کوئی چیز عائد نہیں ہو گی چاہے وہ فاعل ہو یا مفعول۔ اس حد میں آزاد، غلام ،مسلمان ،کافر اور شادی شدہ اور غیر شادی شدہ برابر ہیں۔ اگر کوئی طاقت والاغلام یا اسکے کسی محکوم سے زبردستی بدفعلی کرے تو جس کو مجبو ر کیا جائے اس پر کوئی چیز عائد نہیں ہو گی۔

لواطہ ، امام کااختیار

لواطہ کے فاعل ومفعول کے قتل میں امام کو(۱)تلوار سے(۲)کسی اونچے مقام مثلاً پہاڑ سے دونوں کو گراکر (۳)دونوں کو سنگسار کرکے (۴)یا دونوں پر دیوار گراکر (۵)دونوں کو آگ میں جلا کر قتل کرنے میں اختیار حاصل ہے۔

ثبوت کیسے ہو؟
لواطہ کا ثبوت زنا کی طرح چار گواہی سے یا چار مجالس میں چار مرتبہ اقرار سے ہوگا۔ زنا اور لواطہ کے معاملے میں عورت کی گواہی قابل قبول نہیں۔ زنا اور لواطہ دونوں صورتوں میں امام کو اپنے علم سے حکم جا ری کرنا جائز ہے۔
جو شخص اپنے خلاف گواہی قائم ہونے سے پہلے ، بعد میں نہیں اگر توبہ کرے تواس سے حد سا قط ہو جائے گی بشرطیکہ اسکی توبہ حقیقی ہو ۔ اس کی علامتیں یہ ہیں پیشمان ہونا ،عاجزی کرنا ،خشوع کرنا، اپنے اخلاق و افعال میں تبدیلی لانا۔ نیکوکاروں کے ساتھ رہنا، برے لوگو ں کی صحبت سے دور رہنا توبہ اور اچھے اعمال کی بجاآور ی پر ثابت قدم رہنا۔

غیر محرم لڑکے کو بوسہ دینا
اگر کوئی کسی لڑکے کو بوسہ دے جبکہ وہ اسکا محرم نہ ہو تو اس پر تعزیر واجب ہے اور امام کیلئے اس پر تعزیر جا ری کرنے میں تیس سے لے کر ننانوے تک کوڑے مارنے اور مجرم کے کپڑے اتارنے میں اختیا ر حاصل ہے ۔

شادی شدہ کون ہے؟
محصن وہ جس میں یہ صفات ہو ں: (۱)عاقل ، (۲)بالغ (۳)آزاد، (۴)درست نکاح سے ہمبستری کرے اور محل انتقاع میں آلۂ تناسل کا سرا داخل ہوجائے۔(۵)جب چاہے ہمبستری ممکنہو ۔ان صفات میں سے کوئی ایک بھی نہ ہو تو وہ محصن کے زمرے سے نکل جاتا ہے اگر دونوں میں طلاق بائن سے علیحدگی ہو جائے تو محصن کے زمرے سے دونوں نکل جا ئینگے۔ تاہم طلاق رجعی میں دونوں احصان سےنہیں نکلتے کیونکہ طلاق رجعی مجامعت سے نہیں روکتی۔