نماز استخارہ نماز استخارہ سنت ہے اور اس میں عظیم برکت ہے یہ نماز اس وقت پڑھی جاتی ہے جب کوئی دینی و دنیوی کا موں میں سے اہم کام درپیش ہو اور نمازی اس کی اچھائی یا برائی معلوم کرنا چاہتا ہو تو اس کے لئے مناسب ہے کہ دو رکعت نماز ادا کرے اور یوں نیت کرے ’’میں اللہ کی قربت حاصل کرنے کے لئے دو رکعت نماز استخارہ پڑھتا ہوں‘‘ نیت کو احرام کی تکبیر سے ملا دے اور پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھے۔
سلام کے بعد یوں دعا پڑھے۔ اے اللہ! میں تیرے علم سے آگاہی کا طلبگار ہوںتیری قدرت سے طاقت چاہتا ہوں تیرے فضل عظیم کا سوال کرتا ہوں بیشک تو قدرت رکھتا ہے میری طاقت نہیں ، تو جانتا ہے میں نہیں جانتا اور تو غیوب کو بھی بہتر جاننے والاہے ۔ اے اللہ ! اگر تیرے علم میں میرے لئے یہ کام ’’کام کا نام لے‘‘({ FR 2881 })میرے دین ، دنیا ،معیشت اور اختتام کار کیلئے اچھا ہو تو اسے مقدر بنا ،مجھے اس میں برکت عطا کر اوراگرتو یہ کام ’’کام کا نام لے‘‘ میرے لئے دین ، دنیا اور انجام کار کیلئے نقصاندہ گردانتا ہے تو اسے مجھ سے دور فرما مجھے اس سے بچائے رکھ اور اچھائی جہاں بھی ہو میرامقدر فرما اور مجھے اسی پر راضی رکھ۔ اس نماز کے بعد اگر نمازی اہل کشف اور پاک دل والوں میں سے ہو تو اللہ کے ذکر کی طرف متوجہ ہو جائے تاکہ وہ اپنے نیت کردہ امر کا انجام بیداری، غیب اور نیند کی حالت میں دیکھ سکے اور اگر وہ مکاشفین میں سے نہ ہو تو محسوس ہونیوالے امور سے اندازہ لگائے جو اسے ظاہری طور پر کا م کی اچھائی یا برائی پر دلالت کرے۔