کفو کا مسئلہ


کفو کا مسئلہ
پس جو نکاح کرنا چاہے اور وہ حالت اضطرار میں نہ ہو تو اپنے لیے برابری کا رشتہ تلا ش کرے۔

ہمسری کی صفات
برابری کی صفات یہ ہیں ۔
(۱) ان عیوب سے پاک ہو جو دونوںکو فسخ نکاح کا اختیار
دیتے ہوں۔مثلاً دونوںمیںجذام، سفیدکوڑہ اور پاگل پنی‘ مردوں میںنامردی یا آلہ تناسل کٹا ہونا ،عورتوںمیںمحل پردہ میں ہڈی یا پردہ اور ہر وہ عیب جسے صحتمند ناپسند کرے۔
(۲) (دونوں کا) آزاد ہونا یاغلام ہونا۔
(۳)حسب ونسب کی شرافت ۔پس غیر قریشی مرد کسی قریشی خاتون کا کفو نہیں اسی طرح غیر ہاشمی مرد کسی ہاشمی خاتون کا اور غیر علوی مردکسی علوی خاتون کاہمسر نہیں۔
(۴) دین ایک ہو۔پس بت پرست مرد آتش پرست عورت کا۔آتش پرست مردیہودی عورت کا،یہودی مرد عیسائی عورت کا اور عیسائی مرد مسلمان خاتون کا ہمسر نہیں ۔

(۵)پاکدامن ہونا۔پس فاسق شخص نیک عورت کاکفو نہیں۔

(۶)پیشے (کا مناسب) ہونا۔کیونکہ بعض پیشے بعض کی نسبت گھٹیاہوتے ہیں مثلاً خاکروب ، حجام اور غسل خانے کی ملازمت۔یہ پیشے کھیتی باڑی اوربکریاںچرانے سے کم تر ہیں اور یہ دونوں جولاہے سے کم درجے کا ہے جولاہے کے پیشہ کا درزی کے پیشے سے او ردرزی کا پیشہ تجارت اور زمیندار ی سے کم درجے کایہ دونوںعلم اور قضاو ت کے پیشے سے کم درجے کے ہیں۔

اضطراری حالت میں ہمسری لازمی نہیں
مال اگر چہ کم درجے کی کمائی کے ذرائع سے حاصل کیوں نہ کئے ہوں ‘ہمسری میں مداخلت حاصل نہیں۔
اگر وہ شخص اضطراری حالت میں ہو تو جو بھی میسر آئے تاہم شریعت میں اس کی ممانعت نہ ہو۔

نکاح کے مسنون آداب

نکاح کے ان مسنون آدا ب کا لحاظ رکھنا بھی مناسب ہے۔
(۱)دورکعت نماز پڑھےاور نکاح کی مناسب دعامانگے۔
(۲)خطبہ نکاح اداکرے ۔
(۳) نکاح کا رات میں وقوع ہونا ۔
(۴) شوہر اور بیوی دونوں کو بدبو دور کرنے کے بعدصفائی اور خو شبو لگانا۔
(۵) بدبو پیدا کرنے والی چیزیں نہ کھانا۔
(۶) نکاح کے لئے بابرکت موقع،برجوں اور ستاروں کے ثابت اوقات میںبابرکت وقت کاانتخاب کرنا، سوائے برج عقرب کے۔ ستارہ زہرہ اپنی ذاتی یا وقتی قوت کے باعث طاقتور ہو اور اوتاد دونوں نحسوں سے خالی ہو۔ خصوصاً ستارہ طالع اور سابع سے خالی ہو ۔

(۷) نکاح کے بعد پہلی ملاقات میں بیوی کی پیشانی پرہاتھ رکھے۔
(۸) نکاح سے پہلے آدمی اس خاتون کے چہرے اور ہاتھوںکو دیکھے۔ اگر وہ دیندار ، پاکدامن اور پر ہیز گارلوگوں میں سے ہو اوربے وقوف اور گنہ گاروں میں سے نہ ہو تو عورت کے بالوں کو بھی دیکھنے میںکوئی حرج نہیںہے۔

محرم افراد میں نگاہ کا فرق
مرد کیلئے بیوی کی شرمگاہ سمیت تمام اعضاء جبکہ دیگر محرم عورتوںکی شرمگاہ کے سوا تمام اعضاء دیکھنا جائز ہے ۔ عورت کیلئے شوہر کی شرمگاہ سمیت تمام اعضاء دیکھنا اور محرم مردوںکی شرمگاہ کے سوا دیگراعضاء دیکھنا جائز ہے۔

بلاضرورت اجنبیوں پر نگاہ جائز نہیں
مرد کیلئے بلا ضرورت اجنبیہ کی طرف دیکھنا جائز نہیں پس ڈاکٹر اور معالج سرجن کیلئے ضرور ت کی بناء پر اجنبیہ کی شرمگاہ دیکھناجائز ہے۔ عور ت کیلئے کسی اجنبی کی طرف دیکھنا جائز نہیںاگر چہ وہ اندھا یانامرد ہی کیوں نہ ہو ۔نہ ہی کسی نامرد کیلئے کسی اجنبیہ کی طرف دیکھناجائز ہے۔ کسی اندھے کیلئے اجنبیہ کی آوازضرورت کے بغیر سننا جائزنہیں ۔

ولیمہ
( ۹)رخصتی کے دن دعوت ولیمہ دے ۔نکاح او ر رخصتی کے وقت مال نچھاور کرنا اور نچھاور شدہ مال کواٹھا نا جائز ہے بشرطیکہ نچھاور کرنیوالاباہمت اور سخیوں میں سے ہو۔ اگر ایسا نہ ہو توجائز نہیں۔مال اٹھاتے ہی وہ مالک بن جاتا ہے