{۴۱} بَابُ الْمُسَاقَاتِ آب پاشی کابیان


مساقات وہ معاملہ ہے جو برقرار رہنے والے تنوںاور پھل دینے والے درختوں کے بعض پھلوں کے عوض طے کیاجاتا ہے۔ اس معاملہ میں ایجاب وقبول ضروری ہے۔ مثلاً باغ کا مالک یوں کہے کہ میں نے تمھارے ساتھ مساقات کا معاملہ کیا یا تمہیں عامل بنایا اوران درختوں کو تمہارے حوالے کردیا یا کوئی ایسا کلام جس میں یہ معنی موجود ہو۔ عامل کہے کہ مجھے قبول ہے۔

قبول کے بعد یہ معاملہ لازم ہوجاتاہے۔ یہ معاملہ پھل لگنے سے پہلے یا پھل لگنے کے بعد ظہور سے کچھ دیر پہلے درست ہے۔ مساقات کامعاملہ اقالہ یاموت سے ختم ہوسکتا ہے مساقات کا معاملہ کھجور اورانگور کے درختوں کے باغات اور انجیر، انار، زردالو،سیب، اخروٹ،بادام،امرود اور دیگر فائدہ مند درختوں کے باغات کیساتھ مخصوص ہے، اگرکوئی کہتاہے کہ مساقات صرف کھجوراورانگور کی بیل کے ساتھ خاص ہے تو اس نے بیشک خطاءکی ہے ۔

مساقات کے ارکان

مساقات کے ارکان یہ ہیں: معاہدہ ، دونوں معاہدہ کنندگان،باغ،عمل،مدت اور فائدہ ۔
(۱) معاہدہ ایجاب وقبول سے لازم ہوجاتا ہے ۔
(۲) دونوں معاہدہ کرنےوالوں کیلئے تصرف کا مجاز ہونا ضروری ہے جس طرح پہلے متعددمقامات پر گزر چکا ہے ۔
(۳) باغ کیلئے ضروری ہے کہ پھلدار یا منافع بخش پتے والے درختوں سے بھر ا ہومثلاً توت۔
(۴) عمل شہری رواج کے مطابق ہر دیہات میں نگہبانی کاکام اور صاحب باغ کے عمل کے اندازے سے مقررکیا جائیگا۔پس مناسب ہے کہ شہر ی رواج سے تجاوزنہ کرے۔ دونوںکا معاہدہ اور اسکی شرائط پر راضی ہونا ہی بنیاد ہے۔
(۵) مدت کیلئے جائز نہیں کہ اتنی کم ہوکہ جس میں پیداوار کی کوئی گنجائش نہ ہو یامبہم ہو ایسی کسی واضح وقت کی قیدنہ ۔ جس میں کمی یا زیادتی کی گنجائش نہ ہو۔
(۶) فائدے کے بارے میں ضروری ہے کہ عامل کیلئے باغ کے میوہ جات میںسے غیر منقسم حصہ نصف تہائی یا ایک چوتہائی حصہ وغیرہ کی صورت میں مقرر ہو جو عرف بلدکے مطابق ہو۔