روزے کا حکم اور اس کی اقسام


اللہ تعالی فرماتا ہے!
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ 0 أَيَّامًا مَعْدُودَاتٍ ۚ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۚ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ۖ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ ۚ وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ ۖ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ 0 شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَىٰ وَالْفُرْقَانِ ۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ ۖ وَمَنْ كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۗ يُرِيدُ اللَّهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ وَلِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ وَلِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
’’اے ایمان والو !تم سے پہلے لوگوں کی طرح تم پر چند دنوں کے روزے فرض کئے گئے ہیںتاکہ تم پرہیز گار بن جاؤ۔ پس تم میں سے جو بیمار ہویا سفر میں ہو تو بعد کے دنوں میں رکھ لو اور جو لوگ اسکی طاقت نہیں رکھتے وہ ایک مسکین کا کھانا فدیہ دے۔جس نے نیکی کا کام کیا تو یہ اس کیلئے اچھاہو گا اور تمہارا روزہ رکھنا تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کیلئے ہدایت ‘ہدایات کی واضح نشانی اور (حق و باطل میں) فرق کرنیوالاہے ۔ پس تم میں سے جو اس ماہ میں حاضر ہو وہ روزہ رکھے اور جو مریض ہو یا سفر میں ہوتو بعد کے دنوں میں رکھے۔ اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تمہارے لئے مشکل نہیں چاہتا تاکہ اس مدت کو پورا کر و اور تم ہدایت پانے پر اللہ کی بڑائی بیان کرو اور شکر گزار بن جاؤ۔‘‘

روزہ کی اقسام

اَمَّا الصَّوْمُ الْمَرْضِیُّ فَعَلٰی نَوْعَیْنِ وَاجِبٌ وَّ مُسْتَحَبٌّ وَ غَیْرُ الْمَرْضِیِّ اَیْضًا عَلٰی نَوْعَیْنِ حَرَامٌ وَّ مَکْرُوْہٌ
اللہ کو پسندیدہ روزے کی دو قسمیں ہیں ۔ واجب اور مستحب ۔ اور اللہ کو ناپسندیدہ روزے کی بھی دو قسمیں ہیں۔ حرام اور مکروہ۔

واجب روزے

فَالْوَاجِبُ سِتَّۃٌ اَدَائُ رَمَضَانَ وَ قَضَائُہُ وَ النَّذْرُ وَمَا فِیْ مَعْنَاہُ وَ الْکَفَّارَاتُ وَالْاِعْتِکَافُ وَدَمُ الْمُتَمَتِّعِ
واجب روزے چھے ہیں ۱۔رمضان کے روزے ۲۔اس کی قضاء ۳۔نذر کا روزہ اور اس جیسے روزے ۴۔کفارات کا روزہ ۵۔اعتکاف کاروزہ ۶۔قربا نی کے بدلے کاروزہ ( ۱؎)۔

مستحب روزے

وَ الْمُسْتَحَبُّ جَمِیْعُ الْاَیَّامِ اِلَّا مَا یَحْرُمُ اَوْ یَکْرُہُ۔
حرام اور مکروہ کے علاوہ تمام دنوں کے روزے مستحب ہیں۔

حرام روزے

وَالْحَرَامُ صَوْمُ الْعِیْدَیْنِ وَ صَوْمُ اَیَّامِ التَّشْرِیْقِ وَ صَوْمُ یَوْمِ الشَّکِّ بِنِیَّۃِ شَھْرِ رَمْضَانَ وَ صَوْمُ النَّذْرِ لِمَعْصِیَۃٍ۔
حرام روزے : ۱۔عیدین کا روزہ ۔۲۔ایام تشریق کا روزہ ۳۔ ماہ رمضان کی نیت سے شک کے دن کا روزہ۔ ۴۔کسی گنا ہ کیلئے نذر کا روزہ

 

مکروہ روزے

وَ الْمَکْرُوْہُ صَوْمُ الْمُتَنَفِّلِ فِی السَّفَرِ کُلْفَۃً وَ صَوْمُ مَنْ دُعِیَ اِلٰی طَعَامٍ وَّ ھُوَ مُتَنَفِّلٌ وَ صَوْمُ الضَّیْفِ تَطَوُّعًا بِغَیْرِ اِذْنِ الْمُضِیْفِ وَ الْمَرْأَۃِ بِغَیْرِ اِذْنِ الزَّوْجِ وَ الرَّقِیْقِ بِغَیْرِ اِذْنِ مَوْلَاہُ۔
مکروہ روزے: ۱۔ سفر میں تکلیف کیساتھ نفلی روزہ ۲۔کھانے پر مدعوشخص کا نفلی روزہ۔۳۔میزبان کی اجازت کے بغیر مہمان کا نفلی روزہ ۔۴۔شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کا روزہ ۔ ۵۔مالک کی اجازت کے بغیر غلام کا روزہ ۔