طواف


طواف کا طریقہ
فَفِی الطَّوَافِ یَضْطَبِعُ وَیَبْتَدِیُٔ بِالْحَجَرِ الْاَسْوَدِ وَیَسْتَقْبِلُہُ وَ یَسْتَعْمِلُہُ وَیُقَبِّلُہُ اِنِ اسْتَطَاعَ مِنْ غَیْرِ اَنْ یُّوْذِیَ مُسْلِمًا وَاِلاَّ فَیُشِیْرُ ثُمَّ یَطُوْفُ بِالْبَیْتِ وَالْبَیْتُ عَلٰی یَسَارِہِ سَبْعَۃُ اَشْوَاطٍ وَیَرْمُلُ فِیْ الْاَشْوَاطِ الثَّلَاثِ الْاُوَلِ۔ وَیَمْشِیْ فِیْمَا بَقِیَ عَلٰی ھَیْئَتِہِ وَیَسْتَلِمُ الْحَجَرَ فِیْ اَوَّلِ کُلِّ شَوْطٍ اِنِ اسْتَطَاعَ وَیَخْتِمُ الطَّوَافَ بِاسْتِلَامِہِ ثُمَّ یَاتِیَ الْمَقَامَ فَیُصَلِّیْ رَکْعَتَیْنِ فِیْہِ اَوْ عِنْدَہُ اَوْ حَیْثُ تَیَسَّرَ مِنَ الْمَسْجِدِ وَھٰذَا الطَّوَافُ طَوَافُ الْقُدُوْمِ وَھُوَ مُسْتَحَبٌّ لِمَنْ قَدِمَ لَا لِاَھْلِ مَکَّۃَ۔ وَیَسْتَحِبُّ اَنْ یَسْتَلِمَ الْحَجَرَ وَیَشْرَبَ مِنْ مَائِ زَمْزَمَ۔
طواف کے دوران چادر کو دائیں بغل سے بائیں کندھے پر ڈالدے۔ حجر اسود سے ابتدا کرے رخ اسی کی طرف کرے یہاں سے عمل کرے۔ کسی مسلمان کو تکلیف پہنچائے بغیرممکن ہو تو اسے بوسہ دے‘ ورنہ اشارہ کرے پھر کعبہ کا طواف کرے اور خانہ کعبہ داہنے طرف ہو۔ سات چکر لگائے پہلے تین شوط (چکر) کے دوران تیز تیز چلے۔ باقی چار شوط میںعام انداز سے چلے۔ ممکن ہوتو ہر شوط کی ابتدا میںحجر اسود کا بوسہ لے اور طواف کا اختتام بھی بوسہ پر ہو۔ پھر مقام ابراہیم ؑ پر آئے او ر یہاں یا اسکے قریب یا مسجد میں کہیں بھی موقع ملے دو رکعت نماز پڑھے ۔ یہ طواف طواف قدوم کہلاتاہے۔اہل مکہ کے سوا دورکے عازمین حج کیلئے یہ طواف مستحب ہے ۔ حجر اسود کو بوسہ دینا اور آب زم زم پینا سنت ہے ۔