نماز کفارہ نسیان


نماز کفارہ نسیان
حضرت امیر المؤمنین علی علیہ السلام سے مروی ہے کہ میں نے حضورؐ سے سنا کہ اگر کسی کی عمر چھ سو سال ہو اور وہ یہ نہ جانتا ہو کہ اس کی کتنی نمازیں قضا ہوچکی ہیں اس شخص کو چاہئے کہ جمعہ کے دن نماز جمعہ اور عصر کے درمیان چار رکعت نماز نفل ایک سلام کے ساتھ ادا کرے۔ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد آیت الکرسی دس مرتبہ، سورۂ کوثر پندرہ مرتبہ، سورۂ کافرون چھ مرتبہ اور سورۂ اخلاص چھ مرتبہ پڑھیں ۔ سلام کے بعد ستر مرتبہ ’’ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ رَِبِّیْ ‘‘ اور درود شریف ستر مرتبہ پڑھے۔ اگر اس کے نامۂ اعمال میں چھ سو سال کی نماز قضا ہو تو اس کی قضاشدہ نماز ثواب کے لحاظ سے ادا ہو جائے گی۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ؐ اگر کسی کی عمر سو سال کی ہو اور وہ یہ نماز پڑھے تو اس کی باقی پانچ سو سالہ نماز کیسے ادا ہوگی؟ حضور نے فرمایا کہ اس شخص کی ماں باپ، دادا دادی کی فوت شدہ نمازوں کا ثواب انہیں عطا کیا جائے گا۔ اگر ثواب پھر بھی بچ جائے تو اس شخص کے اہل و عیال کی نمازوں کی نسیان کی بجا آوری ازروئے ثواب ادا ہوگی۔ نیت یہ ہے۔
اُصَلِّیْ صَلٰوۃَ النَّفْلِ اَرْبَعَ رَکْعَاتٍ جَبْرًا لِّنِسْیَانِ الْفَوَائِتِ فِیْمَا مَضیٰ مِنْ عُمْرِیْ قُرْبَۃً اِلَی اللّٰہِ۔
نوٹ: یہ نماز نسیان کی وجہ سے رہ جانے والی نمازوں کا کفارہ ہے۔ اس کی ادائیگی سے بھول چوک کی وجہ سے فوت شدہ نمازوںکا کفارہ اداہوجائیگا۔
جمعۃ الوداع کی فضیلت اور اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سلف صالحین اس نماز کو اسی دن بجالاتے رہے ہیں۔ اسلئے جمعۃ الوداع کو اس نماز کی ادائیگی کی زیادہ تاکید ہے۔