حاملہ و مرضعہ خواتین کیلئے حکم


وَ الْحَامِلُ وَ الْمُرْضِعُ لَوْ خَافَتَا عَلَی الْجَنِیْنِ وَ الطِّفْلِ یَجُوْزُ لَھُمَا الْاِفْطَارُ وَ تَاخِیْرُ الصَّوْمِ اِلٰی اِنْقِضَآئِ مُدَّۃِ الْخَوْفِ وَ لَوْ تَکَاسَلَتَا مَعَ دَفْعِ مَا یُخَافُ مِنْہُ مِنَ الضَّرَرِ فَیَنْبَغِیْ اَنْ تُطْعِمَا لِکُلِّ یَوْمٍ تَقْضِیَانِہِ بِمُدٍّ مِّنَ الطَّعَامِ مِسْکِیْنًا اِنْ کَانَتَا مُوْسِرَتَیْنِ اَوْ تَحْتَ مُوْسِرَیْنِ وَ مَعَ الْعُسْرِلَا
حاملہ اور دودھ پلاتی خواتین کو حمل یا شیر خوار بچے کے بارے میں خوف ہو تو دونوں کیلئے خوف کا وقت گزرنے تک روزہ نہ رکھنا جائز ہے۔ تاہم نقصان کا خوف ختم ہونے کے بعد اگر دونوں سستی کریں تو واجب ہے کہ دونوں قضا کے ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو ایک مد کھاناکھلائے بشرطیکہ دونوں مالدار ہوں یا مالدار کے ماتحت ہوں اور اگر تنگدست ہو تو کوئی مد نہیں ۔