عشر


عشر

وَ مِنَ النَّبَاتِ کُلُّ مَا یَنْبُتُ مِنَ الْاَقْوَاتِ مِمَّا یُکَالُ اَوْ یُوْزَنُ وَ لَیْسَ بِحِنْطَۃٍ وَّ لَا شَعِیْرٍ وَّ لَا تَمْرٍ وَّ لَا زَبِیْبٍ فَاِذَا بَلَغَ مَبْلَغَ النِّصَابِ یَسْتَحِبُّ فِیْہِ الْعُشْرُ اَوْ نِصْفُ الْعُشْرِ اِنْ کَانَ بِشِقِّ الْاَنْفُسِ۔
نباتات میںہراس چیزپر زکواۃآتی ہے جو اُگتی ہو اور کھانے کی چیز ہو ، ناپنے کی یا وزن کیا جاتاہو، گندم ، جو، کھجور، کشمش نہ ہو۔ جب یہ نصاب کو پہنچے دسواںحصہ (عشر) دینا سنت ہے اوراگر جسمانی محنت ومشقت سے فصل حاصل ہوئی ہو تونصف عشر یعنی بیسواںحصہ سنت ہے ۔