خواتین کے لئے خصوصی احکام


وَاَمَّا الْمَرْأَۃُ فَکَانَ حَجُّھَا کَحَجِّ الرَّجُلِ اِلَّا اَنْ یَّجُوْزَ لَھَا لُبْسُ الْمَخِیْطِ کَالسِّرْوَالِ وَالْقَمِیْصِ مَعَ الْخِمَارِ وَاَنْ تَسْتُرَ رَاْسَھَا وَاَنْ لَّا تَرْفَعَ صَوْتَھَا فِی التَّلْبِیَۃِ وَاَنْ لَّا تَرْمَلَ فِیْ الطَّوَافِ وَالسَّعیِ کَالرَّجُلِ سَرِیْعًا وَاَنَّھَا اِذَا حَاضَتْ قَبْلَ الْاِحْرَامِ یَنْبَغِیْ اَنْ تَغْتَسِلَ وَتَنْوِیَ لِلْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ وَتُلَبِّیَ وَتَتَعَرَّضَ لِمَا تَعَرَّضَہُ الْمُحْرِمُوْنَ اِلَّا الطَّوَافَ وَالسَّعْیَ وَتُؤَخِّرَھُمَا حَتّٰی تَطْھُرَ فَتَطُوْفَ وَتَسْعٰی بَعْدَ الطُّھْرِ لِاَنَّھُمَا لَا یَجُوْزَانِ اِلَّا بِالطَّھَارَۃِ کَالصَّلٰوۃِ۔
عور ت کا حج مرد کے حج کی طرح ہے مگر یہ امور اس کیلئے جائز ہیں ۔۱۔سلے ہوئے کپڑے پہننا مثلا چادر سمیت شلوار قمیص ۲۔یہ کہ وہ اپنے سر کو ڈھانپے ۳۔تلبیہ کے دوران آواز اونچی نہ کرے ۔۴یہ کہ مردوں کی طرح طواف اور سعی کے دوران تیز نہ چلیں ۵۔اگر احرام سے پہلے حیض آئے تو اسے غسل کرناچاہئے پھر حج او ر عمرے کی نیت کرے اور تلبیہ پڑھے اورطواف و سعی کو چھوڑ کر دیگر امور حاجیوں کی طرح بجالائے او ر طواف اور سعی کو مؤخر کرے جب تک پاک نہ ہوں۔پاک ہونے کے بعد طواف اور سعی کرے کیونکہ یہ دونوں اعمال نماز کی طرح پاک ہوئے بغیر جائز نہیں۔