احرام کے بعد مکہ مکرمہ میں داخل ہونا


مکہ مکرمہ میں کیسے داخل ہوں؟
فَاِذَا اَرَادَ اَنْ یَّدْخُلَ مَکَّۃَ اغْتَسَلَ اسْتِحْبَابًا فَدَخَلَ مَکَّۃَ وَابْتَدَأَ بِالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَاِذَا عَایَنَ الْبَیْتَ قَالَ ’’اَللّٰہُمَّ زِدْ ھٰذَا الْبَیْتَ تَشْرِیْفًا وَّتَعْظِیْمًا وَّمَھَابَۃً وَّبِرًّا وَّتَکْرِیْمًا اَللّٰہُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ وَاِلَیْکَ یَرْجِعُ السَّلَامُ حَیِّنَا رَبَّنَا بِالسَّلَامِ وَاَدْخِلْنَا دَارَ السَّلَامِ‘‘ اَوْ کَبَّرَ وَھَلَّلَ وَقَصَدَ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الدُّعَائِ۔ فَدَخَلَ مِنْ بَابِ بَنِیْ شَیْبَۃَ وَافْتَتَحَ بِطَوَافِ الْقُدُوْمِ وَلَا یَجُوْزُ الطَّوَافُ اِلَّا بِسَتْرِ الْعَوْرَۃِ وَالطَّہَارَۃِ مِنَ الْحَدَثِ وَالْخَبَثِ۔
جب مکہ میں داخل ہونے کا ارادہ کرے تو مستحب طور پر غسل کرے ،مکہ میںداخل ہو جائے اور مسجد حرام سے ابتدا کرے اور جب کعبۃ اللہ کو دیکھے تو یوں پڑھے ،’’اے رب! اس گھر کی شرافت ،عظمت ،ہیبت ، اچھائی اور تکریم میں اضافہ فرما اے میرے رب تو سلامتی ہے ،سلامتی تجھ سے ہے اور سلامتی تیری طرف لوٹے گی ۔ یا اللہ !ہمیں باسلامت زندہ رکھ اور دار سلامت میں داخل فرما ‘‘یا تکبیر یاتہلیل پڑھے اور دعا سے فارغ ہونے کے بعد مسجد حرام کا ارادہ کرے ‘ با ب بنی شیبہ سے داخل ہو جائے اور طواف قدوم کیساتھ ہی ابتدا کرے طواف شرمگاہ کی پردہ پوشی اور نجاست اور خباثت سے پاک ہوئے بغیر جائز نہیں ۔

احرام کے بغیر دخول مکہ جائز نہیں 
وَلَا یَجُوْزُ لِاَحَدٍ اَنْ یَّدْخُلَ مَکَّۃَ اِلَّا اَنْ یَّکُوْنَ مُحْرِمًا اِلَّا الْمَرِیْضَ اَوْ مَنْ یَتَکَرَّرُ دُخُوْلَہُ کَثِیْرًا کَالْحَطَّابِیْنَ وَ الْحَشَّاشِیْنَ وَغَیْرِھِمْ وَمَنْ اَحْرَمَ وَخَرَجَ بَعْدَ الْاِحْرَامِ مِنَ الْحَرَمِ ثُمَّ رَجَعَ فِیْ الشَّہْرِ الَّذِیْ اَحْرَمَ فِیْہِ لَا بَأْسَ بِہِ وَاِنْ رَّجَعَ فِیْ شَھْرٍ اٰخَرَ اَحْرَمَ ثَانِیًا۔
احرام باندھے بغیر کوئی بھی مکہ میں داخل نہیں ہو سکتا سوائے مریض اور وہ شخص جو بار بار مکہ میںداخل ہوتا ہو مثلا لکڑ ہارا اور گھاس لانے والے وغیرہ اگر کوئی احرام باندھے اور احرام کے بعد حرم سے نکل جائے اور اُسی مہینے میںلوٹ آئے جس میںاحرام باندھا تھا تو کوئی حرج نہیں تاہم اگر کسی دوسرے مہینے میں آ ئے تو دوبارہ احرام باندھے ۔