وقوف عرفات


عرفات کو روانگی
ثُمَّ اَفَاضَ اِلٰی عَرَفَاتٍ وَھِیَ کُلُّھَا مَوْقِفٌ اِلَّا بَطْنَ عُرْنَۃَ وَصَلَّی الظُّہْرَ وَالْعَصْرَ بِھَا جَمْعًا وَ وَقَفَ بِھَا اِلٰی غُرُوْبِ الشَّمْسِ ذَاکِرًا مُھَلِّلًا وَاِذَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ لَمْ یُصَلِّ الْمَغْرِبَ وَاَخَّرَھَا لِلْجَمْعِ مَعَ الْعِشَائِ وَمَشٰی اِلٰی مُزْدَلِفَۃَ وَالْمُزْدَلِفَۃُ کُلُّھَا مُوْقِفٌ اِلَّا بَطْنَ مُحَسَّرٍ فَاِذَا وَصَلَ اِلَیْھَا صَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ جَمْعًا بِاَذَانٍ وَاِقَامَتَیْنِ وَبَاتَ بِھَا لَیْلَۃَ النَّحْرِ۔
پھر وقوف عرفات کی طرف چلے بطن عرنہ کے سوا تمام عرفہ ٹھہرنے کے مقامات ہیںیہاں ظہر اور عصر کی نماز ساتھ ادا کرے اور یہاں غروب آفتاب تک ذکر اور تہلیل کرتے ہوئے ٹھہرے ۔ جب سورج غروب ہو جائے تو مغرب کی نماز ادانہ کرے اور اسے عشاکیساتھ پڑھنے کیلئے مؤخر کردے اور پھر مزدلفہ کی طرف چلاجائے ۔ بطن محسر کے علاوہ پورا مزدلفہ ٹھہرنے کے قابل ہیں جب یہاں پہنچے تو مغرب اور عشاء کو ایک اذاں اور دو اقامت کیساتھ پڑھے اور دسویں کی رات یہیں گزارے ۔