ناپاک چیز یہ ہے کہ اگر کوئی دوسری چیز اس سے آلودہ ہو جائے تو ناپاک ہونے میں اسی جیسی ہو جاتی ہے اور ان کا بدن ، کپڑا اور مسجد سے دور کرنا واجب ہے ۔ وہ نجاسات یہ ہیں ۱۔پاخانہ ، ۲،پیشاب ۳۔ودی پیشاب کیساتھ آنے کی وجہ سے ۴۔مردار ،مگر مچھلی اور ٹڈی نہیں ۵۔خون ۔۶کتا ۷۔خنز یر ۸پیپ ،اور ۹ قے اگر دونوں گاڑھاہوں،مگر دونوں خفیف ہوں(تونجس نہیں) ۱۰۔منی۔ ۱۱۔ مذی معاف ہے۔ ۱۲۔شراب جب تک شراب رہے اور اگر خود ہی سرکہ میںبدل جائے یا اس میںکوئی دوسری چیز ملادیجائے مثلاًسرکہ یا نمک وغیرہ تو یہ پاک ہوجاتی ہے۔ پس اگر کوئی چیز ان ناپاک اشیاء سے آلودہ ہوجائے تو اس نجاست کو دھونا واجب ہے یہاں تک کہ پاک ہونے کا اطمینان قلب حاصل ہوجائے اور آلودہ چیز کو دھوناکسی تعداد یا مقدار پر منحصر نہیں ہے ۔ مردہ گائے، مردہ بھیڑبکری، مردہ اونٹ ،مردہ گھوڑا مردہ خچر ،مردہ گدھے کی کھال و پالتو ہو یا جنگلی ان کے علاوہ دیگر وحشی جانور اور درندوں کی کھال جس سے استفادہ کیا جاتاہو۔ اگر اس کی دباغت کی جائے تو صاف ہوجاتی ہے پھر جب اسے پانی سے دھو لیا جائے تو پاک ہوجاتی ہے۔ بال،ہڈی ، ناخن اور ان جیسی دوسری اشیاء کو پاک کرنے کے لیے صرف دھونا کافی ہے ۔ناپاک چیز سے آلودہ اشیاء کو اچھی طرح ملنے یا نچوٖڑنے یاا س طرح دوسرے طریقوں مثلا صابون یا اشنان اور قلی وغیرہ کے ذریعے خوب دھونے کے بعد نشان رہ بھی جا ئے تب بھی پاک ہوجاتاہے اور ڈالے ہوئے پانی کی بو، رنگ، اور ذائقہ متغیر نہ ہو تو صاف ہے اور اس سے دھوئی ہوئی چیز پاک ہے اور خوب دھونے کے بعد اثر رہ جائے تو کوئی حرج نہیں ۔