ارکان نماز. سجود


۶۔ سجوداور سجدے کے واجبات

سجود بھی بڑے واجب ارکا ن میں سے ہے ہررکعت میں دومرتبہ واجب ہیں۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ پیشانی کا کچھ حصہ یا پوری پیشانی کھلی حالت میںمصلٰی پر رکھے۔ یہ بھی واجب ہے کہ دونوں ہتھیلیوں، دونوں گھٹنوںاوردونوں پائوں کی انگوٹھیوںکو بھی جائے نماز پررکھے اس طرح کہ نیچے کے اعضاء سے اوپر کے اعضاء کو مستقل رکھے اور سجدہ گاہ پر سر پر زیادہ وزن رکھے۔ سجدہ گاہ قیام کی جگہ کی سطح کے برابر ہو یا نیچی ہو اگر ایک اینٹ کے برابراونچی ہو جائے تو حرج نہیں مجبور ی میںکسی چیز کو سجدہ گاہ سے بلند رکھنا اور اس پر سجدہ کرنا یا اشارہ کرنا جائز ہے۔

سجدے کی سنتیں

سجدے کی سنتوں میں سے
(۱)ناک کو زمین پررکھنا۔
(۲) رکوع کی طرح تسبیح کو دہرانا۔
(۳) سجدوں میں دعا کاپڑھنا ہے اور دعا ان الفاظ میں ہو ’’پروردگار میںنے تمہارے لئے سجدہ کیا تیری خاطرتسلیم کیا اور تجھ پر ایمان لایا۔میرے چہرے نے اس ذات کے سامنے سجدہ کیا جس نے اسے پیداکیا،اس کو صورت بخشی اس کو سماعت وبصارت عطاکی ۔پس بہتر خلق کرنیوالی ذات نہایت ہی بابرکت ہے۔
(۴)دونوں سجدوں کے درمیان دعا پڑھنا۔ان الفاظ میں ‘‘ پروردگار! میری مغفرت فر ما ۔مجھ پر رحم فرمامجھےہدایت دے مجھے عافیت عطاکر اور مجھ سے درگزر کر، یااس جیسی دیگر دعا پڑھی جائیں۔
(۵)مردوں کے حق میں دونوں کہنیوں کو پسلیوںسے الگ رکھنا اورپیٹ کو رانوںسے الگ رکھناجبکہ عورتوںکیلئے سمیٹ رکھنا ہے۔
(۶) دونوں سجدوں میں ہاتھوں کی انگلیوں کو کھولے بغیرہاتھوںکو کھول کر کان کے برابر رکھنا۔
(۷)دوسرے سجدہ کے بعدمختصر قعدہ کرنا۔
(۸)قیام کیلئے اٹھتے وقت ہاتھوں کا سہارا لینا اورزمین سے دونوں گھٹنوں کو ہاتھوں سے پہلے اٹھانا کیونکہ یہ صورت تواضع اور عاجزی کے زیادہ قریب ہے۔