تلبیہ تلبیہ یوں پڑھے ’’لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ‘‘ ’’حاضر ہوں،حاضر ہوں اے رب !میں حاضر ہوں، حاضرہوں ،تیرا کوئی شریک نہیں،حاضر ہوں۔ بیشک تمام تعریفیں،نعمتیں اور حاکمیت تیری ہیں،تیرا کوئی شریک نہیں تلبیہ کے الفاظ میں کسی قسم کی خلل اندازی نہیں ہونی چاہیے تاہم اگر ان میں اضافہ کرےتو جائزہے ۔ نیت اور تلبیہ کے بعد وہ محرم بن گیا۔ اب اس پر چودہ امور حرام ہیں: