جماعت کے آداب جماعت کے آداب میں سے صفوں کو سیدھی کرنا اور کسی تنگی کے بغیر آپس میں ملے رہنا۔ اگر امام اورمقتدیوں یا دو صفوں کے درمیان کوئی شاہراہ یا چھوٹی یا بڑی نہر حائل ہوجائے تو کوئی حرج نہیں۔ دو صفوں کے درمیان تین ہاتھ سے زیادہ فاصلہ نہ ہو۔ مقتدی نچلی منزل میں اور امام اوپر کی منزل میں نہ ہو ۔ اس کی برعکس صورت میں کو ئی حرج نہیں ہے۔ ان آداب میں سے یہ ہے کہ اکیلا مقتدی صفوں سے کسی مقتدی کو اپنی طرف بلاضرورت نہ کھینچے۔ صفوں کے آخر میں مکروہ نہیںہے ۔صف میں کھڑے کسی مقتدی کو اپنے پہلو کی جانب کھینچنے کی ضرورت نہیںکیونکہ اسکی قباحت فائدے سے زیادہ ہے۔کھڑے ہو کرنماز پڑھنے والے مقتدیوںکیلئے بیٹھ کر اور باوضو مقتدیوں کیلئے تیمم کرکے امامت کرانا مکروہ ہے۔ اندھے کی امامت مکروہ ہے نہ ہی مریض کی بشرطیکہ وہ واجبات اورارکان کی ادائیگی کی قدرت رکھتاہو۔ جس شخص کی امامت لوگوںکو پسند نہ ہو اور جس کے گناہگار ہونے کا گمان ہو ، دونوں کی اقتداء مکروہ ہے۔