طہارت کی اقسام ( وضو کے واجبات)


پس ظاہری پاکی کی دو قسمیں ہیں ۔ چھوٹی طہارت ( وضو ) ، بڑی طہارت(غسل )
وضو کےواجبات
۱۔ نیت : وضومیں نیت واجب ہے ۔نیت کی صورت یہ ہے کہ اپنے دل میں کہے کہ ’’میں اللہ کی قربت کے لیے ناپاکی کو دور کرنے اور نماز کو جائز بنانے کے لیے واجب ہونے کی بناء پر وضو کرتاہوں‘‘ ۔اگر نیت دل کیساتھ زبان پر بھی جاری ہو تو زیادہ بہتر ہے ۔
۲۔ چہرے کا دھونا ۔ یہ پیشانی کی ابتدا سے لیکر ٹھوڑی کے اختتام تک اور دونوں کانوں کے درمیان داڑھی کے بال اگنے کی جگہ سے لیکر بال اگنے کی دوسری جگہ تک جس طرح چاہے دھونا ہے، ایک ہاتھ سے یا دونوں ہاتھوں سے یا کسی برتن وغیرہ سے پا نی انڈیل کر دھوئے۔
جان لو ! داڑھی میں خلال کرنا اسے مکمل طورپر پانی پہنچانے کے لیے ہے ،اگر تمہیں یقین ہو کہ پانی ہر بال کے نیچے پہنچ چکا ہے تو خلا ل کی ضرورت نہیں ۔
۳۔ دونوں ہاتھوں کا دھونا۔ جس طرح سے چاہے انہیں انگلیوں کے سروں سے لیکرکہنیوں تک یا کہنی شامل کرکے برعکس طریقے سے دھو ڈالے ۔
۴: سر کا مسح ۔ جتنی مقدار میں ہو ایک دفعہ سرکا مسح کرے
۵: دونوں پائوں کا مسح کرنا ہے۔
دھونے کا حکم مسلمانوں کیلئے استنجا و غیرہ کی چھینٹوں سے پیروں کو بچانا مشکل اور عموم بلویٰ کی صورت میں
ہے(اصل حکم مسح ہے )۔
۶:ترتیب ہے ۔ دائیںطرف کو مقدم رکھتے ہوئےقرآنی نص کے ترتیب پر عمل کرنا۔
۷:موالات : کسی کمی و بیشی کے بغیر پے درپے بجالانا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب تم وضو کے دوران بلاضرورت کسی اجنبی کام میں مشغول ہوجائے اور وقفہ آجائے پھر وضوکی طرف پلٹے تو وضو کی از سر نو بجاآور ی واجب ہے ،ورنہ نہیں۔