کسی مسلمان کو کافر کہنا جائز نہیں


کسی مسلمان کو کافر کہنا جائز نہیں
جو اللہ ،اسکے فرشتوں ،اسکی کتابوں ،اسکے رسولوں اور یوم آخرت پر ایمان رکھتاہو اور کہے کہ میں گواہی دیتاہو ں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیںاورگواہی دیتاہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، اور گواہی دیتا ہوں کہ علی؈ اللہ کے ولی ہیں، وہ نماز پڑھتاہو ، زکوٰ ۃ دیتا ہوبشرطیکہ صاحب مال ہو ، ماہ رمضان کے روزے رکھتاہو اور استطاعت پر بیت اللہ کاحج کرتا ہو تو کسی مسلمان کیلئے جائز نہیں کہ اس کو ایسی چیز کی وجہ سے کفر کی طرف نسبت دے جس پر وہ عقیدہ رکھتاہو اور وہ حقیقت امر سے بے خبر ہو اور وہ یہ گمان کرتا ہو کہ جس نے بھی یہ عقیدہ نہ رکھا وہ کافر ہے ، یہ جاہلوں کا عقیدہ ہے۔
آواز نکالنے والے بچےپر نماز پڑھنا سنت ہے اس سے کم درجے کے بچوں اور رحم مادر سے ہی مردہ پیدا ہونیوالے بچے کیلئے نہیں۔

( ۱؎): مندرجۂ ذیل نسخوں میں اشہد ان علیا ولی اللہ کی عبارت موجود ہے ۔
۱۔ قلمی نسخہ مملوکہ بابو ذاکر کریس ص۲۰۶ ۲۔ قلمی نسخہ مملوکہ مدرسہ شاہ ہمدان سکردو
۳۔ قلمی نسخہ مملوکہ مدرسہ شاہ ہمدان ۴۔ قلمی نسخہ مملوکہ سید محمد کاظمی سکسہ ص ۴۶
۵۔ قلمی نسخہ مملوکہ سید علی غورسے ۶۔ قلمی نسخہ مملوکہ عون علی لائبریری کراچی
۷۔ قلمی نسخہ مملوکہ علی محمد ہادی شگری ۸۔ قلمی نسخہ مملوکہ سید مہدی شاہ ہلدی ص ۱۶
۹۔ قلمی نسخہ مملوکہ سید علی الموسوی راولپنڈی ۱۰۔ فقہ احوط مترجم علامہ محمد بشیر طبع اول ص۱۲۶