کونسا حج افضل ہے ؟


کونسا حج افضل ہے ؟
اقسام حج میں سے کسی کی دوسری پر فضیلت اللہ کے حضوراس کی قبولیت سے تعلق رکھتی ہےپس جس حج کو اللہ قبول کرے وہی افضل ہے اور اس کی قبولیت غیب کا معاملہ ہے اسے اللہ کے علاوہ کوئی نہیںجانتا ۔ اور اگر شخصی نسبت دی جائے تو بعض دوسروں سے زیادہ مناسب ہے تاہم یہ درستی کے باوجود سعی لاحاصل بحث ہے یہ غیب کا کھوج ہے اور اللہ نے کسی کو اس کام کا مکلف نہیںبنایا۔
جب حجاج کرام مکہ میںداخل ہوجائیں تو امام یا ان کے مقرر کردہ نائب کو وقوف سے قبل مکہ مکرمہ میں ساتویں ذی الحجہ کو بعد نماز ظہر ایک خطبہ دینا مستحب ہےجس میں وہ حجاج کے لیے منیٰ میں نکل جانے کا حکم دے اور انہیں ان اُمور کی تعلیم دے جو منا سک حج کیلئے ضروری ہیں۔ انہیں دوسرے دن یعنی ترویہ کو (آٹھویں ذی الحجہ )منیٰ جانے کا حکم بیان کرے اور یہ کہ لوگ منیٰ میں ہی عرفہ کی رات گزاریں جب سورج طلوع ہو جائے تو عرفات کی طرف جائیں اور امام زوال کے بعد دو خطبے دیں ۔پھر لوگوں کو ظہر اور عصر کی نماز ملا کر پڑھائیں جس طرح میں نے پہلے ذکر کیا ۔