{ ۳۳} بَابُ اللُّقْطَۃِ گری پڑی چیزوںکابیان


رسول اللہ ﷺسے سوال کیا گیا توفرمایا کہ گری ہو ئی چیز کے سر پو ش اور سر بند کو پہچان لو پھر اسکا ایک سال تک اعلان کرو اور اگراس چیز کا کوئی مالک نشانیوں کیساتھ آئے تو اسکے حو الے کر دو ۔(۱)لقطہ اس چیز کو کہا جا تا ہے جوکہ مالک سے میدانوں یا آبادیو ں میں گر جائے جو شخص ایسی چیز اٹھا لے تو اسکو خود ہی امانتدار ہونا چاہیے۔ اس پر واجب ہے کہ دنوں کے اوقات میں ایک سال تک اعلان کر ے نہ کی رات کو،مسلسل اعلان واجب نہیں، چنانچہ ابتداءمیں روزانہ ایک مرتبہ پھر ہفتے میں ایک با ر پھر مہینے میں ایک یا دو دفعہ اعلا ن کرے منا سب یہ ہے اعلا ن کے مقامات ایسی جگہوں پر ہو جہاں لو گ جمع ہو ں مثلاً مساجد وغیر ہ۔اگر کسی کو خوف ہو کہ اگر اس کونہ اٹھا یا جائے تو ایسا شخص اٹھا لے جا ئیگا جو دیانتدار نہ ہو تو اس پر اس چیز کا اٹھا نا واجب ہے۔ لقطہ کے مقامات میں حرم سمیت تمام مقامات برابر ہیں کیو نکہ حرامی دیگر مقامات کی طرح حر م میں بھی موجود بلکہ زیادہ ہوتے ہیں ۔
ملتقطکیلئے ایک سال اعلان کے بعد اسکو اپنی ملکیت یا امانتاً محفوظ بنانے کا اختیار ہے۔اگر وہ چیز اٹھانے والے سے کسی کو تاہی کے بغیر تلف ہو جائے تو وہ ضامن نہیں تاہم اس ضیاع پر گواہ قائم کرنا مستحب ہے۔
اگر گری چیز حقیر ہو تو اس کا اعلان کئے بغیر ملکیت میں لینا درست ہے۔حقیر چیزیںوہ ہیں جن کی قیمت ایک درہم کے برابر نہ ہو۔گری چیزوں کے اٹھا نیکا کام اٹھا نے والوں، جگہوں اور زمانے کے اعتبا ر سے ایک نسبی حکم ہے یعنی بعض مقامات پر اسکا اٹھا نا واجب ، بعض جگہوں پر مستحب ، بعض پر مکروہ جبکہ بعض جگہ حر ام ہے ۔پس دیانتدار افراد کو چاہیے کہ زیا دہ سے زیا دہ مصلحت کو مدنظر رکھے اور پھر اس پر عمل کرے۔گری،پڑی چیز کا چھپانا تمام مقامات اور زمانوں میں تمام لو گوں پر حر ام ہے ۔