{۳۴} بَابُ الْجُعَالَۃِ مزدوری وانعام کا بیا ن


جعالہ کی تعریف
مزدوری دینے والاشخص اسکے کسی کام کو کرنے والے کو کوئی چیزمقرر کر ے تو اس مقررہ کردہ چیز کو مزدوری کہا جا تا ہے مثلاً جاعل کسی شخص مخصوص سے کہے کہ اگر تم میرے فرار غلام یا گمشدہ جا نو ر کو واپس لادے تو میں تین دینار یا فلاں چیز دونگا یا عموماً کہے کہ اگر کو ئی میر ے فرار غلام یا گمشدہ جا نو ر کو واپس لادے تو اس کو فلاں چیز دونگا۔

مزدور کو مزدوری دینا واجب ہے

جعالہ ایسا معاملہ ہے جب جاعل خود پر لازم کرے تو مزدوری دینا واجب ہےجبکہ مزدور معلوم اور معین ہو اور کام کرنے کوقبو ل کر ے تو ایجا ب و قبول سے عقد مکمل ہوا اور اگر معین نہ ہو بلکہ نا معلوم ہو اور وہ کام کر دکھائے تو اسکا کام کرنا ہی قبول ہے ایسے شخص کیلئے ’’قبول ہے‘‘کہنے کی ضر ورت نہیں ۔ لہٰذا معین مزدور کے معاملے میں اس کیلئے مقررہ مزدوری دینا جاعل پر واجب ہے اور نا معلوم شخص نے اگر مزدوری کیلئے کام کیا ہو تو اس کی مزدوری دینا واجب ہے۔ اگر احسان کرنےوالاتنگدست ہو توبھی واجب ہے۔ اگر مالدار ہو تو واجب نہیں۔ اگر وہ جاعل کے دوستوں میں سے ہو اور مالدار میں سے ہو تو بھی ضروری نہیں۔ اگر مزدور ایک سے زیا دہ ہوں تو وہ مزدوری سب کیلئے ہو گی ۔مزدوری ان تمام مشکل معاملات میں جا ئز ہے جو شرعاً جائز اور معلوم ہو۔ مزدوری اور اجارہ متعدد مقامات پریکجا ہو جا تے ہیں ۔