پہلا باب طہارت کا بیان


اللہ تعالیٰ کافرمان ہے ’’ بیشک اللہ توبہ کرنے والوں سے محبت کرتاہے اور پاک رہنے والوں کو چاہتاہے ‘‘
(اس آیت مبارکہ میں ) اللہ نے توبہ کو طہارت پر مقدم رکھا کیونکہ توبہ اندرونی حقیقی طہارت ہے اور یہ مجازی وظاہری پاکی ہے اس لیے اسے طہارت سے تعبیرکیا ۔
اسی طرح فرمایاکہ ’’اے ایمان والو!جب تم نماز کے لیے کھڑے ہوجائوتو اپنے چہرے اور کہنیوں سمیت ہاتھوں کو دھو لیا کرو اور اپنے سروں اور ٹخنوںسمیت پیروں پر مسح کیاکرو اور اگر تم جنابت کی حالت میں ہو تو طہارت کیا کرو ۔ اور اگر تم مریض ہویا سفر میں ہو یا تم رفع حاجت سے فراغت پاکر آؤ یا عورتوں سے ہم بستری کر و اور پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کیا کرو اور اسی مٹی سے اپنے منہ اور ہاتھوں کا مسح کیا کرو اللہ تعالی کی ذات نہیں چاہتی کہ تم پر کوئی تکلیف ڈال دے بلکہ وہ تمہیں پاک کرنا او ر اپنی نعمتیں تم پر مکمل کرنا چاہتی ہے تاکہ تم شکر گزار بنو ‘‘ ۔