ارکان کی ادائیگی میں بگاڑ


ارکان کی ادائیگی میں بگاڑ

فَفِیْ اِفْسَادِ الْاَرْکَانِ یَجِبُ الْقَضَائُ مِنْ قَابِلٍ وَیَسْتَحِبُّ اَنْ یُّبَاشِرَ سَائِرَ الْمَنَاسِکِ اَوْ یُقِیْمَ بِمِنًی اِلٰی اٰخِرِ اَیَّامِ التَّشْرِیْقِ وَفِیْ اِفْسَادِ سَائِرِ الْوَاجِبَاتِ تَجِبُ الْفِدْیَۃُ کَمَا سَنَذْکُرُھَا وَفِیْ اِفْسَادِ السُّنَنِ تُسَنُّ الْفِدْیَۃُ۔وَفِیْ لُبْسِ الْمَخِیْطِ وَتَغْطِیَۃِ الرَّاْسِ لِلرَّجُلِ اَوْ تَغْطِیَۃِ الْوَجْہِ لِلْمَرْاْۃِ وَفِی التَّطْیِیْبِ وَحَلْق الرَّاسِ وَتَقْلِیْمِ الْاَظْفَارِ دَمُ شَاۃٍ اَوْ اِطْعَامُ سِتَّۃِ مَسَاکِیْنَ کُلَّ مِسْکِیْنٍ نِصْفَ صَاعٍ اَوْ صَوْمُ ثَلَا ثَۃِ اَیَّامٍ وَفِی الْجِمَاعِ بَعْدَ التَّحَلُّلِ الْاَوَّلِ بَدَنَۃٌ لِّلْغَنِیِّ وَبَقَرَۃٌ لِّلْمُتَوَسِّطِ وَشَاۃٌ لِّلْفَقِیْرِ وَلَاشَیْیَٔ لِمَنْ لَّمْ یَجِدْ شَیْأً وَاَمَّا الْجِمَاعُ قَبْلَ التَّحَلُّلِ الْاَوَّلِ فَمُفْسِدٌ لِّحَجَّتِہِ وَلِعُمْرَتِہِ فَفِی الْوَاجِبِ یَجِبُ الْقَضَائُ مِنْ قَابِلٍ وَفِی الْمُسْتَحَبِّ یَسْتَحِبُّ وَیَنْبَغِیْ اَنْ لَّا یَنْفَرِدَ فِیْ قَضَائِ الْمَنَاسِکِ حَتّٰی یَتَحَلَّلَ وَفِیْ سَائِرِ مُقَدَّمَاتِہِ کَالْقُبْلَۃِ وَالْمُلَامَسَۃِ وَالْمُلَاعَبَۃِ وَغَیْرِھَا دَمُ شَاۃٍ۔

چنانچہ ارکان میں بگاڑ کی صورت میں آئندہ اس کی قضاء واجب ہے ۔ ایسے شخص کو تمام مناسک حج خود کو بجالانا اور ایام تشریق کے آخر تک منی میں رکنا مستحب ہے تمام واجبات میںبگاڑ پر فدیہ واجب ہے جس کوہم جلد ذکر کرینگے۔ مسنون افعال میںکمی رہ جانے پر فدیہ دینا بھی مسنون ہے ۔ مردوں کیلئے سلا ہوا کپڑا پہننے یا سر کو ڈھانپنے اورخاتون کیلئے چہرہ ڈھانپنے ،خوشبو لگانے ،سرمونڈوانے ،ناخن تراشنے پرایک بکر ی دینا یا چھ مسکین کو کھانا کھلانا کہ ہر مسکین کو نصف صاع ملے یا تین دن کا روزہ واجب ہے ۔ تحلل اول کے بعد ہمبستری پر امیرشخص پرکیلئے ایک اونٹ ا ور متوسط پر ایک گائے اورغریب پر ایک بکری کا فدیہ واجب ہے جس کے پاس کچھ نہ ہو اس پر کوئی واجب نہیں۔ اگر ہمبستری تحلل اول سے قبل واقع ہوجائے تو یہ اس کے حج اور عمرہ دونوں کے باطل کا باعث ہے ۔ چنانچہ حج واجب ہو تو آئندہ قضا واجب اور اگر مستحب ہو تو قضا بھی مستحب ہے ، حاجی احرام کھولنے تک مناسک کی ادائیگی میں اجتماع سے الگ نہ ہو۔ جماع کے مقدمات مثلا بوسہ ،چھونے اور دل بہلانے جیسی حرکتوں پر ایک بکری کی قربانی دینی ہوگی ۔