تینوں میں سے کونسا حج افضل ہے ؟


وَاَمَّا اَفْضَلِیَّۃُ اَنْوَاعِ الْحَجِّ لِبَعْضِھَا عَلٰی بَعْضٍ فَیَتَعَلَّقُ بِقُبُوْلِہِ عِنْدَاللّٰہِ فَمَا یَقْبَلُہُ اللّٰہُ فَھُوَ اَفْضَلُ وَقَبُوْلُہُ فِی الْغَیْبِ فَلَا یَعْلَمُہُ اِلَّا اللّٰہُ وَاَمَّابِالنِّسْبَۃِ اِلَی الْاَشْخَاصِ فَبَعْضُھَا اَنْسَبُ مِنْ بَعْضٍ وَھٰذِہِ الْمَسْئَلَۃُ مَعَ اَنَّھَا لَاطَائِلَ تَحْتَھَا کَانَتْ رَجْمًا بِالْغَیْبِ وَلَمْ یُکَلِّفِ اللّٰہُ اَحَدًا بِھٰذِہِ ـ
اقسام حج میں سے کسی کی دوسری پر فضیلت اللہ کے حضوراس کی قبولیت سے تعلق رکھتی ہےپس جس حج کو اللہ قبول کرے وہی افضل ہے اور اس کی قبولیت غیب کا معاملہ ہے اسے اللہ کے علاوہ کوئی نہیںجانتا ۔ اور اگر شخصی نسبت دی جائے تو بعض دوسروں سے زیادہ مناسب ہے تاہم یہ درستی کے باوجود سعی لاحاصل بحث ہے یہ غیب کا کھوج ہے اور اللہ نے کسی کو اس کام کا مکلف نہیں بنایا۔