شیطان کو کنکریاں مارنا


شیطان کو کنکریاں مارنا
فَاِذَا طَلَعَ الصُّبْحُ بِھَا صَلّٰی وَبَعْدَ اَدَائِ الْفَرَائِضِ اَخَذَ سَبْعِیْنَ حَصَاۃً مِّنَ الْمُزْدَلِفَۃِ ثُمَّ صَارَا اِلَی الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ فَاِذَا وَصَلَ اِلَی الْمَشْعَرِ اِشْتَغَلَ بِالذِّکْرِ وَالتَّھْلِیْلِ وَالتَّسْبِیْحِ وَالْمُنَاجَاتِ بِمَا شَائَ ثُمَّ یَعْدُوْ حَتّٰی یَصِلَ اِلٰی بَطْنِ مُحَسَّرٍ فَیُسْرِعَ فِیْ السَّیْرِ فِیْھَا حَتٰی یَصِلَ اِلٰی مِنًی فَیُحِطَّ بِھَا رَحْلَہُ اِنْ کَانَ لَہُ رَحْلٌ۔ثُمَّ یَأْخُذَ سَبْعَ حَصَیَاتٍ وَیَاْتِیَ اِلٰی جَمَرَۃِ الْعَقَبَۃِ وَھِیَ تَلِیْ مَکَّۃَ وَیَرْمِیَ بِھَا وَیُکَبِّرَ مَعَ کُلِّ حَصَاۃٍ وَیَنْبَغِیْ اَنْ تَکُوْنَ الْحَصَیَاتُ کَالْاَنْمُلَۃِ۔

جب صبح طلوع ہوجائے تو نماز پڑھے ،اور فرائض کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ سے ستر کنکریاں اٹھائے اور مشعرحرام کی طرف بڑھے جب مشعر تک پہنچے تو ذکر الہی اور تسبیح ،تہلیل اور جو چاہے مناجات وغیرہ میںمشغول ہو جائے۔ پھر واپس آئے حتیٰ کہ بطن محسر تک پہنچے اور یہا ں سے منیٰ پہنچنے تک تیز تیز چلے ۔ یہاں اگر سامان ساتھ ہیں تو انہیں یہاں اتار دے اورسات کنکریاں اٹھائے اور جمرہ عقبہ کی طرف آئے یہ مکہ کیساتھ ہے ۔یہاں پتھر مارے ہر کنکری کیساتھ تکبیر پڑھے اور کنکریوں کا انگلی کے سرے کے برابر ہونا چاہئے۔