سر منڈوانا ثُمَّ یَحْلِقَ رَاْسَہُ اَوْ یُقَصِّرَ وَالْحَلْقُ اَفْضَلُ لِلرِّجَالِ وَالتَّقْصِیْرُ لِلنِّسَائِ فَاِذَا نَحَرَ وَحَلَقَ وَقَطَعَ التَّلْبِیَّۃَ حَلَّ لَہُ مَا حُرِّمَ عَلَیْہِ بِالْاِحْرَامِ اِلَّا النِّسَائَ ثُمَّ یَعُوْدَ اِلٰی مَکَّۃَ فِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ وَہُوَ یَوْمُ النَّحْرِ اَوْ مِنَ الْغَدِ اَوْ مِنْ بَعْدِ الْغَدِ فَیَطُوْفَ بِالْبَیْتِ طَوَافَ الزِّیَارَۃِ سَبْعَۃَ اَشْوَاطٍ فَاِنْ کَانَ سَعٰی بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ عَقِیْبَ طَوَافِ الْقُدُوْمِ لَمْ یَرْمَلْ فِیْ ھٰذَا الطَّوَافِ وَلَا سَعْیَ عَلَیْہِ وَ اِنْ لَّمْ یُقَدِّمِ السَّعْیَ رَمَلَ فِیْ طَوَافِہِ ھٰذَا وَسَعٰی بَعْدَہُ عَلٰی مَا تَقَدَّمَ فَیَعُوْدُ اِلَی الْمَسْجِدِ۔ پھر اپنا سر مونڈوائے یا چھوٹا کرائے مردوںکیلئے مونڈ ڈالنا اور خواتین کیلئے چھوٹا کرنا افضل ہے۔ جب قربانی کر لے ، سر مونڈ لے اور تلبیہ روک دے تو احرام سے حرام ہونیوالی چیزیں بیوی کے سوا اس کیلئے حلال ہوجاتی ہیں۔ پھر اسی روزیعنی نحر کے دن یا دوسرے یا تیسرے دن مکہ لوٹ آئے اور کعبہ کےسات چکروں کیساتھ طواف زیارت کرے اور اگر طواف قدوم کے بعد صفا و مروہ میں سعی کی ہو تو اس طواف میں تیز نہ چلے اور اس پر سعی بھی نہیں ہے اگر طواف قدوم کے بعد سعی کو مقدم نہ کی ہو تو اپنے اس طواف میں تیز تیز چلے اوراسکے بعد گزشتہ طریقے پر سعی کریں اور مسجد کو لوٹ آئے ۔