قیامت کبریٰ انفسیہ


واما القیامۃ الکبری الانفسیۃ فالارتحال من الملکوت والعقول والنفوس المتعلقۃ بالافلاک الی الجبروت والعقل الاول المنزہ عن الاجسام وبحر الحیاۃ الذی لا ساحل لہ علی طبق قولہ تعالی ’’و نفخ فی الصور فصعق من فی السمٰوٰت ومن فی الارض الا ماشاء اللہ ثم نفخ فیہ اخری فاذاھم قیام ینظرون‘‘
آیت ’’اور جب پھونکا جائے گا توان لوگوںکے سوا جنہیں اللہ چاہے جوکچھ آسمانوںمیںہے اور زمینو ں میںہے سب سے ہوش ہو جائینگے پھر دوسری دفعہ صور پھونکا جائے گا توکھڑے ہو کر دیکھ رہے ہو ں گے‘‘ کے تحت عالم ملکوت ،عقول جزئی اور افلاک کے محدود نفسوس سے نکل کر عالم جبروت ، اجسام سے بے نیاز عقل کل اور حیات جاودانی کے بے کنا ر سمند ر میں پہنچانے کا نام قیامت کبری انفسیہ ہے ۔