قیامت وسطیٰ انفسیہ


واما القیامۃ الوسطی الانفسیۃ فان تنتقل من المکاشفات الصوریۃ الملکیۃ الی المشاھدات المعنویۃ الملکوتیۃ وتنسلک فی سلک الذین قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم فی بیان احوالھم ’’ابدانھم فی الدنیا وقلوبھم فی الاخرۃ بالاشباح فرشیون وبالارواح عرشیون‘‘
عالم ملک کی ظاہر ی مکاشفات سے عالم ملکوت کی معنوی مشاہدات کی طرف منتقل ہونے اور ان لوگوںکے راستے میںمنسلک ہوجانا قیامت وسطی انفسیہ کہاجاتا ہے جس کے بارے میںرسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ان کا اجسام دنیا میںہیں اور دل آخرت کی فکر میں ہیں جسمانی لحاظ سے زمینی لوگ لگتے ہیںاور ارواح ان کی عرشی ہیں