کیا محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں میں علم اور محمل وغیرہ نکالنا صحیح ہے یا نہیں؟


اس سوال کا جواب سلسلہ ذہب نوربخشیہ کے پیر طریقت حضرت سید عون علی شاہ عون المومنین رحمۃ اللہ علیہ نے یوں دیا ہے

بحکم حدیث رسول: مَنْ بَکیٰ اَوْ اَبْکیٰ اَوْ تَبَاکیٰ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ۔

ترجمہ: جو کوئی حسین ؑ پر روئے یا رلائے یا رونے کی شکل بنائے اس پر جنت واجب ہوجاتی ہے۔

اس حدیث کی روسے حضرت امام حسین ؑ کے ماتم میں اگر کوئی حسین ؑ کا قصہ بیان کر کے رلانے یا مرثیہ یا نوحہ یا کوئی شبیہ علم یا محمل یا ذوالجناح وغیرہ دکھا کر رلائے تو یہ کار ثواب ہے گناہ نہیں مگر ذوالجناح مسجد یا خانقاہ کے اندر لے جانا جائز نہیں کیونکہ اگر وہ اندر بول و براز کرے تو یہ گناہ ہوگا کیونکہ مسجد کے اندر بے حرمتی نہ ہونے دینا انسان کی ذمہ داری ہے حیوان کی نہیں۔ اسی طرح مسجد کے اندر زنجیر زنی کرکے خون سے مسجد کو نجس کرنا بھی گناہ ہے لہٰذا خلاف شریعت کوئی کام نہیں ہونا چاہئے اگر کوئی ایسا کرے تو وہ گناہگار ہے۔