لوگ مسیج اور نیٹ پر کوئی اسلامی فوٹو یا اسلامی مسیجز بیجتا ھے اور کہتا ہے کہ کوئی منافق کا کافر ھی ھوگا جو لائیک یا شئیر نھیں کریگا۔ اس کے بارےمیں کیا حکم ہے ؟


اسلامی فوٹو یا اسلامی مسیجز وغیرہ کے بارے لوگوں کی سادگی۔ اسلام سے لگاؤ سے کچھ جاہل اور ناعاقبت اندیش لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ بنی بنائی باتوں کو حدیث کا ائمہ کا فرمان قرار دے کر لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ تعلیمات اسلامی کے فروغ کا ہر کوئی ذمہ دار ہے اور اہل لوگوں کو اس کا علم ہے۔ چنانچہ عام لوگ کسی حدیث کے شیر نہ کرنے سے نہ منافق بنتا ہے اور نہ کافر۔ بلکہ ایسی چیزوں کو شیر کرنے حتی الامکان اجتناب کرنا چاہئے جب تک اس حدیث یا قول کی صحت سند مکمل طور معلوم نہ ہو۔ تاہم اگر واضح اور مستند فرمان ہو تو اس کے شیر کرنے میں کوئی حرج نہیں۔