خلافت راشدہ کے بارے میں ہمارا کیا نظریہ ہے؟


یہ کی خلفاء ثلاثہ نے مسلمانوں پر رسول ؐ کے رحلت کے بعد حکومت کی ہیں اس سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتاہے۔ اما یہ کہ ان حضرات کی خلافت کو رسول ؐ کے کسی نص صریح کے تحت ہو اور کوئی دلیل قطعی ہو ایسا کوئی دلیل مشکل ہے۔باقی ہم لوگ چونکہ شاہ سید محمد نوربخشؒ کے مقلد اور پیرو کار ہونے کی لحاظ سے انہوں نے اصول اعتقادیہ میں خلافت راشدہ پر ایمان لانے اور اس کو ماننے کے بارے میں کوئی عنوان یا باب ہی قرار نہیں دیا ہے۔جبکہ امامت اور اولیاء پر ایمان رکھنے کو واجب قرار دیا ہے۔ اور جبکہ آپ نے اصول اعتقادیہ کے آخر میں یہ عبارت
ترجمہ: ”ان تفاصیل کی مقدار پہ جسکا اعتقاد رہا اس کا ایمان اللہ کے نذدیک صحیح اور حقیقت کے موافق ہی رہا ہے”۔ آپؒ کے اس عبارت سے واضح طور پر شاہ سید کا نظر یہ سامنے آتا ہے کہ آپ کے نذدیک اس نظریہ پر اعتقاد رکھنا واجب نہیں تھا ورنہ ضرور کچھ نہ کچھ بیان کرتے اور ہم روش نوربخش پر کاربند ہے۔