دعائے اذان اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَ الصَّلٰوۃِ الْقَائِمَۃِ اٰتِ مُحَمَّدَ نِ الْوَسِیْلَۃَ وَ الْفَضِیْلَۃَ وَ الدَّرَجَۃَ الرَّفِیْعَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَ نِ الَّذِیْ وَعَدْتَّہُ وَ ارْزُقْنَا شَفَاعَتَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وّ اٰلِ مُحَمَّدٍ۔ اذان کے بعد یہ دعا پڑھنا سنت ہے۔ اے اس دعوت کاملہ اور اس کے نتیجے میں قائم ہونیوالی نماز کے رب تو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وسیلہ ،فضیلت اور اعلیٰ درجہ عطا فرما اور ان کو اس مقام محمود پر فائز فرما دے جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے اور ہمیں قیامت کے دن ان کی شفاعت عطا فرما۔ اے اللہ تو محمد ؐاور آل محمد ؑپر اپنی رحمتیں نازل فرما۔ اگر اس دعا پر اپنی چاہت کے مطابق دعائوں اور درود کا اضافہ کرے توممانعت نہیںہے۔ موذن کے لیے جائز نہیںکہ اذان اور اقامت کے دوران لمبی باتیں کرے یا بہت دیر تک خاموش رہے۔ اگر ہاتھ سے نکل جانے والے کسی ضروری کام کیلئےآہستہ اور جلدی سے کچھ بات کرلے تو اذان کو دہرانے کی ضرورت نہیںورنہ دوبارہ پڑھنا ضروری ہے۔