روزے کے مختلف احکام


ضعیف العمر کیلئے حکم
بوڑھا جو روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا وہ روزہ نہ رکھے اور اگر امیر ہے توہر دن کیلئے ایک مد کھانا صدقہ کرے۔ اگر تنگدست ہو تو اس کی تنگدستی میں اس پر کوئی مد نہیں ۔

مریض کیلئے حکم
بیمارکی بیماری اگر پرانی ہو یارطوبت یا سردی کی وجہ سے لگی ہو اور وہ جوانوں میں سے نہ ہو اور سرد زمانہ اور ٹھنڈی جگہ ہو اور وہ روزہ کی طاقت رکھتا ہو تو اُس کیلئے روزہ جائز ہے۔ اگر بیماری گرمی یا خشکی سے لگی ہو اور موسم بھی گرم اور جگہ بھی گرم جبکہ وہ نوجوان ہو تو اس کو روزہ رکھنا جائز نہیں۔ اگر وہ روزہ رکھے تو گنہگار ہو گا ۔

بچوں کو روزے کا حکم
بلوغت کی عمر سے دور بچے کو روزہ رکھنے کا حکم دینا جائز نہیں ہے ۔ اگر وہ سن بلوغت کے قریب ہو اور جسمانی طور پر طاقتور ہو اور روزے کے دن چھوٹے اور سرد ہو ں تو باری باری روزہ رکھنے کا حکم کرنا جائز ہے۔

خواتین کیلئے حکم
حاملہ اور دودھ پلاتی خواتین کو حمل یا شیر خوار بچے کے بارے میں خوف ہو تو دونوں کیلئے خوف کا وقت گزرنے تک روزہ نہ رکھنا جائز ہے۔ تاہم نقصان کا خوف ختم ہونے کے بعد اگر دونوں سستی کریں تو واجب ہے کہ دونوں قضاء کے ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو ایک مد کھاناکھلائے بشرطیکہ دونوں مالدار ہوں یا مالدار کے ماتحت ہوں اور اگر تنگدست ہو تو کوئی مد نہیں ۔

حیض و نفاس والی خواتین کیلئے حکم
حیض اور نفاس میں مبتلا خواتین کے لئے روزہ رکھنا جائز نہیں ہے جب دونوں پاک ہو جائیں تو قضاء واجب ہے۔

مسافر کا روزہ
نماز کیلئے قصر کی صفات سے متصف مسافر کیلئے اختیار ہے کہ وہ روزہ رکھے یا قصر کرےتاہم اگر سفر دشوار نہ ہو تو روزہ رکھنا بہتر ہے مثلاً وہ شخص سوار ہو، تندرست ہو ،جسمانی طور پر طاقتور ہو ،مالدار ہو ،گرمی، پیاس اور منزل کی دوری سے نقصان کا خدشہ نہ ہو ۔اگر مذکورہ تمام یا بعض صورتوں میں صورتحال برعکس ہو تو روزہ توڑنا (قصر کرنا) ہی بہتر ہے۔